72ہزار خالی آسامیوں پر بھرتیاں نہ ہونے کی وجہ سے بے روزگار نوجوان ذہنی کوفت کا شکارصوبے میں جو غربت ہے ان میں کمی ہونے کی بجائے اضافہ ہورہا ہے

کوئٹہ(ثبوت نیوز)بلوچستان ایک غریب اور پسماندہ صوبہ ہے حالانکہ اس خطے میں قدرتی معدنیات کی کمی بھی نہیں ہے لیکن بروقت اور صحیح استعمال نہ ہونے کی وجہ سے صوبے میں جو غربت ہے ان میں کمی ہونے کی بجائے اضافہ ہورہا ہے

اسی طرح بلوچستان میں روزگار کے لئے کارخانے اور دیگر زرعی معاشی نہیں ہے عوام کا گزارہ سرکاری نوکریوں پر ہے لیکن وہ بھی 20سال سے 70ہزار سے زائد آسامی خالی ہے جن کی تنخواہ بھی شروع ہے

اور یہی تنخواہ حکومت وقت اٹھا کر خسارہ بجٹ میں استعمال کررہا ہے واضح رہے کہ بلوچستان میں بے روزگاری کم ہونے کی بجائے اس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کی اصل وجہ حکومت وقت کی نااہلی سمجھے یا عوام دشمن پالیسی کیونکہ 20سال سے بلوچستان میں ستر ہزار سے

زائد آسامیوں صوبائی محکموں 13ہزار سی پیک اور پندرہ ہزار کے قریب وفاقی حکومت میں بلوچستان کا کوٹہ خالی ہے ساتھ میں ہمارے ذرائع کے مطابق گھوسٹ اور جعلی ملازمین کا بھی بھر مار ہے

حکومت وقت ان بے روزگاری کے خاتمے کے لئے آج تک ایسے پالیسی نہیں بنائی اگر بنائی گئی تو اخبارات میں اشتہار ٹیسٹ و انٹرویو مکمل کرکے بعد میں یہی اشتہار کے ذریعے آسامیاں دوبارہ مشتہر کرنے کا اشتہار دیا جاتاہے

جس سے پانچ حکومتیں تو ختم ہو گئی لیکن یہی آسامیوں پر کسی کو بھرتی نہیں کیاگیا ہے بلوچستان قدرتی لحاظ سے ایک اہم صوبہ ہے یہاں پر قدرتی معدنیات کی کمی

نہیں اگر قدرتی معدنیات اور سرکاری نوکریوں پر لوگوں کو بھرتی کیا جائے اور بلوچستان میں بھی بھی بے روزگاری نظر نہیں آئے گی۔