بلوچستان صوبائی کابینہ میں ردوبدل ہونے کا فیصلہ‘کئی فارغ اور کئی انٹر ہوجائینگے‘ صوبائی وزراء نے اختلاف کا اظہار کردیا جمعیت علماء اسلام کے درمیان فارمولا طے پایاگیا

کوئٹہ(ثبوت نیوز)بلوچستان صوبائی کابینہ میں ردوبدل ہونے کا فیصلہ‘کابینہ میں شامل کچھ وزراء کو فارغ اور جمعیت علماء اسلام سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کو وزیر بنانے کیلئے حکومت اور جمعیت علماء اسلام کے درمیان فارمولا طے پایاگیا

اور جمعرات کے روز گورنر ہاؤس میں نئے وزراء باقاعدہ طور پر حلف اٹھائیں گے موجودہ کابینہ میں شامل دو صوبائی وزراء نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایاگیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے جمعیت علماء اسلام کو کابینہ میں شامل کرنے کیلئے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا

ہم دیکھتے ہیں کہ وزیراعلیٰ کس طرح ان کو وزارتیں اور حکومت چلاتے ہیں واضح رہے کہ بلوچستان کابینہ میں ایک مہینے سے جمعیت علماء اسلام کے ان ہونے کی خبریں گردش کررہی ہے

اور اس حوالے سے جمعیت علماء اسلام سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے بھی تردید کی اور حکومت کی جانب سے بھی تصدیق نہیں ہوئی بلکہ خاموشی اختیار کی لیکن گزشتہ ایک ہفتے سے یہی گردش حقیقت میں تبدیل ہو گئی اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر وفاقی وزیر ہاوسنگ مولانا عبدالواسع کے پاس جا کر

جمعیت علماء اسلام کو حکومت میں شامل ہونے کی باقاعدہ رسمی طور پر دعوت دی جس پر مولانا عبدالواسع نے دعوت قبول کرتے ہوئے ساتھیوں سے صلاح و مشورے کے لئے وقت مانگ لیا اور گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان اور جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع کے درمیان تین گھنٹے مسلسل ملاقات ہوئی اور حکومت میں شامل ہونے کیلئے فارمولے پراتفاق بھی کیاگیا

ذرائع کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے چار وزراء جن میں اپوزیشن لیڈر ملک سکند ر خان ایڈووکیٹ‘ حاجی عبدالواحد صدیقی‘ میر یونس عزیز زہری‘حاجی نواز کاکڑ صوبائی وزیر کے حیثیت سے حلف اٹھائیں گے جبکہ ایک پارلیمانی سیکرٹری جن میں زابد ریکی کا نام لیا جارہا ہے

ان کو بھی صوبائی وزیر کے برابر محکمہ دیں گے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جمعیت علماء اسلام نے پی اینڈ ڈی ایری گیشن صحت پی ایچ ای اور لیبر کا محکمہ مانگ لیا جو وزیراعلیٰ نے ان کے ساتھ دینے کا وعدہ بھی کرچکا ہے نئے وزراء جمعہ کے روز صبح بارہ بجے گورنر ہاؤس میں باقاعدہ حلف اٹھائینگے

دریں اثناء موجودہ کابینہ میں شامل وزراء نے جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کے بعد اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہاکہ اس حوالے سے وزیراعلیٰ نے اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا اور نہ ہی ہمیں پتہ ہے دیکھتے ہیں کہ وزیراعلیٰ کس طرح جمعیت علماء اسلام کو شامل کررہے ہیں اور کس طرح کامیابی حاصل کرے گی۔