کوئٹہ(ثبوت نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و قبائلی رہنماء سردار نسیم خان ترین نے کہا ہے کہ سٹیلائٹ ٹاؤن پولیس تھانہ نے میرے اوپر 22ایف آئی آر کاٹے گئے ہیں جو کہ جھوٹ پر مبنی ہے پولیس لوگوں کو ریاست کیخلاف لڑنے پر مجبور کیا جارہا ہے میرے گھر پر پولیس بغیر لیڈی کانسٹیبل آتی ہے
اور میر بیٹے پر تشدد کرتے ہیں،ان واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں مجھے عدالتوں پر پورا بھروسہ ہے، پولیس سمیت دیگر اعلیٰ حکام نوٹس لے بصورت دیگر احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں
یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں دیگر قبائلی معتبرین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں لینڈ مافیا کیخلاف آواز اٹھانے کی ایک لہر چلی تھی قبضہ مافیا میں میرا نام بھی شامل کیا گیا تھاقبضہ مافیا میں میرے نام کو شامل کرنے کو میں نے چیلنج کیا کہ اگر ایک انچ بھی قبضہ کا زمین ثابت ہوگیا
تو ہر سزا کیلئے تیار ہوں انہوں نے کہاکہ رکن اسمبلی اصغر ترین‘ زمان اور سجاد ترین کے درمیان ہمارا قبائلی مسئلہ ہے انہوں نے کہاکہ حاجی رشید‘ حاجی حلیم اور حاجی حئی سٹیلائٹ ٹاون پولیس تھانہ کے ساتھ ملکر میرے خلاف ناجائز اور جھوٹ پر مبنی ایف آئی آر کٹوارہے ہیں
پولیس نے میرے خلاف 22ناجائز اور جھوٹے ایف آئی آر درج کراتے ہیں مجھ پر بھتہ اور اغواء برائے تاوان کے ایف آئی آر بھی کاٹے گئے جو کہ سراسر جھوٹ پر مبنی ہے میرے گھر پر پولیس بغیر لیڈی کانسٹیبل آتی ہے اور میر بیٹے پر تشدد کرتے ہیں پولیس لوگوں کو ریاست کیخلاف لڑنے پر مجبور کیا جارہا ہے مجھے عدالتوں پر پورا بھروسہ ہے
انہوں نے کہاکہ گزشتہ چند ماہ سے مجھ پر پولیس کی کالی بھیڑوں کی طرف سے جعلی و جھوٹی ایف آئی آر کا مقدمات درج ہورہے ہیں یہ کالی بھیڑیاں پولیس ڈیپارٹمنٹ پر بوجھ بنے ہوئے ہیں ان کی وجہ سے اچھے فرض شناس افسران و اہلکاران کو بھی بدنام کرکے رکھا ہے انہوں نے کہاکہ سٹیلائٹ ٹاؤن کے موجودہ ایس ایچ او خیراللہ‘ڈی ایس پی اور اے ایس آئی فضل خلجی کے ساتھ ملکر مجھ پر جعلی ایف آئی آر درج کی
اور اس جھوٹی ایف آئی آر کی خبر جب ملی تو میں نے معزز عدالت سے قبل از گرفتاری کی ضمانت بھی کرائی انہوں نے کہاکہ جب میں اس سلسلے میں سٹیلائٹ ٹاؤن تھانہ بیان ریکارڈ کرانے گیا تو اے ایس آئی فضل خلجی نے اپنے فسران بالا کے حکم پر میرا حاصل شدہ متعلقہ عدالت سے لیاگیا ضمانت قبل از گرفتاری آرڈر کو پھاڑ دیا
اس سلسلے میں انہوں نے مجھے 25لاکھ روپے نقد رشوت کی ڈیمانڈ کی اور کہاکہ پیسے دیکر آپ کو چھوڑینگے انہوں نے آئی جی پولیس بلوچستان‘ ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس‘ایس ایس پی سٹی کوئٹہ سے درخواست کرتے ہوئے کہاکہ بدناما داغ و کرپٹ پولیس افسران کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے اورہمیں انصاف فراہم کریں
بصورت دیگر عدالت سے رجوع اور احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں انہوں نے کہاکہ محرم الحرام یوم عاشور کے موقع پر سیکورٹی کے بہتر انتظامات پر پولیس سمیت دیگر سیکورٹی اداروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں
انہوں نے کہاکہ حالیہ بارشوں سے بلوچستان میں ہونیوالی تباہ کاریوں اور نقصانات کے ازالے کیلئے وفاقی و صوبائی حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں اورمتاثرین کو ہرممکن ریلیف فراہم کریں۔
ٹیلائٹ ٹاؤن پولیس تھانہ نے میرے اوپر 22ایف آئی آر کاٹے گئے ہیں جو کہ جھوٹ پر مبنی ہے پولیس لوگوں کو ریاست کیخلاف لڑنے پر مجبور کیا جارہا ہے ‘ سردار نسیم ترین
