کوئٹہ(ثبوت نیوز)صوبائی وزراء سید احسان شاہ‘میر ضیاء اللہ لانگو‘میر نصیب اللہ مری اور حاجی محمد خان لہڑی نے کہا ہے کہ پاک فوج کے ہیلی کاپٹر حادثے پر بہت افسوس ہواکورکمانڈر سمیت دیگر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں بلوچستان اس وقت سیلابی صورتحال سے دوچار ہے
حکومت نے لاکھوں لوگوں کو اب تک ریسکیو کیا ہے بارشوں نے بلوچستان کے تمام نظام کو درہم برہم کیاہے اب تک سیلاب میں جاں بحق90 افراد کے لواحقین کو چیک دیئے گئے ہیں بارشوں سے گزشتہ 30 سالہ ریکارٹ ٹوٹ گیاہے
اس وقت بلوچستان کے ادارے این جی اوز و فاقی اداروں اور سیاسی جماعتوں سے ایپل کرتے ہیں کہ سیلابی صورتحال تنقید کی بجائے ساتھ دیں اس وقت 20 سے زائد پل بہہ گئیں ہیں جس کی وجہ سے زمینی رابطہ منقطع ہوگئے ہیں سیلابی ریلوں سے متاثرہ ڈیموں اور متاثرہ علاقوں کے حوالے سے کسی کو ذمہ دار نہیں ٹہراسکتے ہیں
تاہم اس حوالے سے حکومت بہتری کیلئے ضرور اقدامات کرے گی لاپتہ افراد کے کمیشن قائم کرنے کے حوالے سے مطالبات تسلیم کیے ان کا دھرنا غیر اخلاقی اور حکومتی معاہدے کی خلاف ورزی ہے
یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کور کمانڈر 12 کورلیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، پاکستان کوسٹ گارڈز کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئیر امجد حنیف، بریگیڈئیر محمد خالد، میجر سعیداحمد، میجر محمد طلحہ منان اور نائیک مدثر فیاض کی ہیلی کاپٹر کے حادثہ میں شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے
کہاکہ پاک فوج کے شہدا پوری قوم کا فخر ہیں پاک فوج نے ہمیشہ قدرتی آفات میں قوم کی خدمت کی ہے سیلاب متاثرین کی زندگی بچانے کیلئے قربانی دینے والے مشعل راہ ہیں بلوچستان میں امن کا سہرا پاک فوج کو جاتا ہے اس ناگہانی سانحہ نے ہرآنکھ کو اشکبار اور ہر دل کو غمگین وافسردہ کردیاہے
شہید فوجی افسران ملک وقوم کا سرمایہ وفخر تھے وہ بارش متاثرین کی خدمت کیلئے نکلے تھے جس پر تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان اس وقت سیلابی صورتحال سے دوچار ہے حکومت نے لاکھو لوگوں کو اب تک ریسکیو کیا ہے
بارشوں نے بلوچستان کے تمام نظام کو درہم برہم کیاہے اب تک سیلاب میں جاں بحق90 افراد کے لواحقین کو چیک دیئے گئے ہیں بارشوں سے گزشتہ 30 سالہ ریکارٹ ٹوٹ گیاہے اس وقت بلوچستان کے ادارے این جی اوز و فاقی اداروں اور سیاسی جماعتوں سے ایپل کرتے ہیں
کہ سیلابی صورتحال تنقید کی بجائے ساتھ دیں اس وقت 20 سے زائد پل بہہ گئیں ہیں جس کی وجہ سے زمینی رابطہ منقطع ہوگئے ہیں سیلابی ریلوں سے متاثرہ ڈیموں اور متاثرہ علاقوں کے حوالے سے کسی کو ذمہ دار نہیں ٹہراسکتے ہیں تاہم اس حوالے سے حکومت بہتری کیلئے ضرور اقدامات کرے گی لاپتہ افراد کے کمیشن قائم کرنے کے حوالے سے مطالبات تسلیم کیے
ان کا دھرنا غیر اخلاقی اور حکومتی معاہدے کی خلاف ورزی ہے انہو نے کہاکہ ہم دیکھ رہے ہیں سیلابی صورتحال میں کچھ لوگ سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں بہتر یہ ہی ہے کہ ہم سب عوام کی بحالی کیلئے کام کریں اس وقت 20 سے زائد پل بہہ گئیں ہیں
جس کی وجہ سے رابطہ منقطع ہوگئے ہیں صحت کے احوالے سے متاثرہ علاقوں میں کام ہورہے ہیں ڈیم کے حوالے سے غلط پروپگنڈا کیا جارہاہے کہ غیر معیاری تعمیراتی کی وجہ سے ٹوٹ گئے ہیں سارے ڈیم موجود حکومت کے وقت تعمیر نہیں ہوئیں ہیں انہوں نے کہاکہ اس وقت صرف دو بڑے ڈیم ٹوٹ گئے ہیں
پاک فوج سیلابی صورتحال میں بھر پور مدد کررہی ہیں بلوچستان میں موجودہ سیلابی صورتحال نے کئی سالہ ریکارٹ توڑدیا ہے انہو ں نے کہاکہ اس بار مون سون کی بارشیں بہت زیادہ ہوئیں اس لیے نقصانات ہوئیں بلوچستان کے وسائل محدود ہیں ان سے نمٹنا ایک چیلنج تھاکم وسائل میں
عوامی کی بحالی ایک مثال ہے30 ہزار فیملیز کو راشن سمیت امدادی سامان دیئے گئے ہیں اب تک سیلاب میں جاں بحق90 افراد کے لواحقین کو چیک دیئے گئے ہیں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ مختلف علاقوں میں ایری گیشن محکمے کی جانب سے قائم کیے گئے
ڈیموں میں ناقص میٹریل استعمال ہونے کے حوالے سے جو الزامات لگائے ہیں وہ بے بنیاد ہے لیکن بلوچستان میں تاریخی سیلاب اور طوفانی بارشیں ہونے کے بعد صورتحال ہم سب کے سامنے ہے جس سے ڈیمز ٹوٹ گئے ہیں اس حوالے سے بہتر اقدامات اٹھانے کیلئے حکومت کوشاں ہے۔
لاپتہ افراد کے کمیشن کے حوالے سے مطالبات تسلیم‘دھرنا غیر اخلاقی ہے بلوچستان میں امن کا سہرا پاک فوج کو جاتا ہے‘ صوبائی وزراء
