کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان تیسرے روز بھی طوفانی بارشوں اور کچے مکانات منہدم ہونے سے 35افراد جاں بحق جاں بحق جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہیں درجنوں زخمی ہو گئے

کوئٹہ(ثبوت نیوز)صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں تیسرے روز بھی بارشوں کا سلسلہ جاری‘طوفانی بارشوں سے اب تک35افراد جاں بحق جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہیں درجنوں زخمی ہو گئے

اور سینکڑوں کی تعداد میں مال مویشی بھی بہہ گئی قمر الدین کاریز‘قلعہ سیف اللہ اور دیگر علاقوں میں ڈیمز ٹوٹنے سے پانی آبادی کی طرف آکر بڑے پیمانے پر نقصانات مچادئیے

محکمہ موسمیات کی طوفانی بارشوں اور طغیانی کی پیشگی اطلاعات دینے کے باوجود پی ڈی ایم اے نے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے گئے جس سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے‘تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقے قلعہ سیف اللہ‘ ہرنائی‘ ژوب‘ زیارت‘ خضدار‘ گوادر‘مکران ڈویژن سمیت دیگر علاقوں میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا

طوفانی بارشوں کے آنے کے بعد طغیانی آنے سے اور کچے مکانات منہدم ہونے سے اب تک35افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جاں بحق افراد میں بچوں اور خواتین شامل ہیں درجنوں زخمی ہوگئے اور سینکڑوں کی تعداد میں مال مویشی پانی میں بہہ گئیں

وادی کوئٹہ اور اردگرد نواح میں تیز ہواؤں کے بعد بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو وقفے وقفے سے جاری رہی بارش کے بعد بجلی کی طویل بریک ڈاؤن کے باعث عید الاضحی کے موقع پر کاروبار زندگی مفلوج ہو کررہ گئی

کوئٹہ شہر سیلاب کا منظر پیش کرنے کا بعد عید کی خریداری پر آنے والے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے طوفانی بارشوں کے حوالے سے پیشگی اطلاع دی تھی

اور پی ڈی ایم اے کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت دی تھی لیکن پی ڈی ایم اے نے وہ اقدامات نہیں کیے جو کرنے تھے یہی وجہ ہے کہ اس دفعہ بارشوں سے زیادہ نقصانات ہوئے اور مزید بھی اگر انتظامات نہیں کیے گئے

تو خدانخواستہ مزید بھی نقصانات ہونے کا خدشہ ہے۔واضح رہے کہ حالیہ طوفانی اور مسلسل بارشوں کے بعد مختلف علاقوں قلعہ سیف اللہ‘ قمر الدین کاریز اور دیگر علاقوں میں ڈیمز ٹوٹنے سے ڈیمزکی پانی آبادی کی طرف آنے سے آبادی علاقوں کو نقصان جبکہ فصلوں کو مکمل طور پر تباہ کردیاگیا.