کوئٹہ( ثبوت نیوز)کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں چھ سے سات جولائی کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارشوں کا امکان ہے جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق موسلادھار بارش سے، خضدار، گوادر اور آواران،ہرنائی، ژوب سمیت دیگر علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی
مسافر اور سیاح اس دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔مون سون ہوائیں آئندہ 24 گھنٹوں میں شدت سے بیشتر علاقوں میں داخل ہوں گی جبکہ رواں ہفتے کے آخر سے مون سون ہواؤں میں دوبارہ شدت کا امکان ہے۔اسی حوالے سے پی ڈی ایم اے نے کہا ہے
کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارشوں کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ ہے، بارشوں کے باعث مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا بھی خدشہ ہے، مسافر اور سیاح اس دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں
پی ڈی ایم اے نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تیز بارشوں کے باعث بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے شدید بارشوں کے باعث کوئٹہ اور اردگردنواح میں کچے مکانات گر گئے کوئٹہ کے علاقے سریاب مل میں دیوار جھونپڑی پر گرنے سے ایک ہی خاندان کے6افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے
ضلع بولان کے علاقے مچھ میں بارشوں کے بعد آنے والے سیلابی ریلے میں 5 کان کن بہہ گئے بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہو گئے
گھروں میں پانی داخل ہو گئے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے بارش سے بجلی کی طویل بریک ڈاؤن کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی
اور اخباری صنعت بھی متاثر،کوئٹہ شہر میں صفائی اور سوریج کا نظام درہم برہم ہونے سے شہر سیلاب کا منظر پیش کرنے لگا بارش کے بعد گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور موسم خوشگوار ہوگیا
کوئٹہ اور اردگرد نواح میں تیز ہواؤں کے بعد بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو وقفے وقفے سے جاری رہی جس کے باعث سریاب روڈ، پشتون آباد، بلیلی، کچلاک،ہزار گنجی،قمبرانی روڈ،خلجی،نواں کلی،خروٹ آباد سمیت دیگر علاقوں میں تیز بارش کے بعد کئی علاقے زیر آب آگئے
کوئٹہ کے علاقے سریاب مل میں دیوار جھونپڑی پر گرنے سے ایک ہی خاندان کے6افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے ایس ایچ او نیو سریاب تھانہ غلام رضا کے مطابق حادثے میں چھ افراد جاں بحق ہوئے جن میں سے تین کی میتوں کو ورثاء نے ہسپتال پہنچایا ہی نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں کا تعلق سندھ سے تھا جو کوئٹہ کے علاقے سریاب مل میں جھونپڑیوں میں رہتے تھے سول ہسپتال لائی گئیں ایک بچی اور دو خواتین کی شناخت 14سالہ پوجا دختر کرشن قوم باگڑی،19 سالہ مٹی زوجہ کرم چند قوم باگڑی اور 41 سالہ بھارتی زوجہ سیوا داری قوم باگڑی کے نام سے ہوئی۔
ورثاء کے مطابق ایک خاتون کو انہوں نے زخمی حالت میں ملبے سے نکالا تھا ۔ جسے انہوں نے بی ایم سی ہسپتال پہنچانے کی کوشش کی لیکن سریاب روڈ پر شدید ٹریفک کی وجہ سے خاتون کو بروقت ہسپتال نہیں پہنچایا جاسکا اور وہ دم توڑ گئیں۔
مرنے والوں کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ بارش سے بچنے کےلئے ہم جھونپڑیوں میں چھپے ہوئے تھے اس دیوار قریب موجود خستہ حال دیوار ایک جھونپڑی پر آگری ۔
بولان میں مچھ کے پہاڑی علاقوں میں موسلادھار بارش کے بعد اطراف کے علاقوں میں سیلابی صورت حال ہے، مچھ کے علاقے گیشتری ندی میں سیلابی ریلہ 5 کان کنوں کو بہا کر لےگیا
لیویز ذرائع کے مطابق مقامی افراد نے ایک کان کن کو زخمی حالت میں بچالیا جب کہ ایک کان کن نے ندی کے اندر اونچے پتھر پر پناہ لی ہوئی ہےندی میں ڈوبنے والے دیگر3 افراد کی تلاش جاری ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ اور گردو نواح میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کے بعد نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا، نالے ابل پڑے، تیزہواؤں سے کئی درخت اکھڑ گئے اور کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں متعدد کچے مکانات متاثر ہوئے، ایک بوسیدہ چھت گرنے سے ماں بیٹی جاں بحق ہوگئیں، سریاب میں گھر کی دیوار گرنے سے لڑکا جاں بحق ہوگیا۔
اور کچے مکانات منہدم ہو گئے جس میں اب تک دو بچوں سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیاگیا جبکہ شہر میں صفائی کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے نالیاں بھر گئی اور پانی گھروں اور سڑکوں پر داخل ہو گئیں
کوئٹہ شہر سیلاب کا منظر پیش کرنے لگا لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بارش کے بعد بجلی کی طویل بریک ڈاؤن کے باعث عید الاضحی کے موقع پر کاروبار زندگی مفلوج ہو کررہ گئی کوئٹہ شہر سیلاب کا منظر پیش کرنے کا بعد عید کی خریداری پر آنے والے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا
جبکہ پشین قلعہ عبداللہ،قلات،مستونگ سمیت دیگر علاقوں میں بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا اور زمینداروں کے چہرے خوشی سے نہال ہو گئے۔
بلوچستان میں مزید موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی، ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ پی ڈی ایم اے نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے
