کوئٹہ(ثبوت نیوز)بلوچستان کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش اور سیلابی ریلے آنے سے خواتین بچوں سمیت8افراد جاں بحق‘متعدد زخمی ہو گئے‘مال مویشی کو بھی بہا کر لے گئے‘تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز دکی‘موسیٰ خیل‘ہرنائی‘بارکھان اور کوہلو میں طوفانی بارش ہونے کے بعد سیلابی ریلے آنے سے کچی مکانات منہدم ہو گئے
جبکہ سیلابی ریلے میں بچوں خواتین سمیت8افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے اسی طرح درجنوں کی تعداد میں مال مویشی بھی سیلابی ریلے کی نظر ہو گئیں حکومت اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے محکمہ موسمیات کی پیشگی اطلاع دینے کے باوجود وہ اقدامات نہیں کیے گئے
جو طوفانی بارشوں کی صورت میں ضرورت رہی یہی وجہ ہے کہ سیلابی ریلے آنے کے بعد لوگ بے یارومددگار پڑے رہیں اور بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے دریں اثناء ضلع ہرنائی کے علاقہ اسپین تنگی سہڑی میں سیلابی ریلے میں ایک بچی سمیت دو خواتین بہہ گئی
بچی کی لاش برآمد خواتین کی تلاش جاری جبکہ گزشتہ روز دکی سیلابی ریلے میں بہہ جانے والی خاتوں کی لاش تلاش کرکے ورثاء کے حوالے کردیا گیا
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بارشوں کے بعد ہرنائی ندی میں سیلابی ریلے آجانے کے باعث اسپین تنگی سہڑی کے مقام پر دو خواتین اور ایک بچی پانی میں بہہ گئی جس کی تلاش کے لئے مقامی افراد اور لیویز نے جدوجہد شروع کردی کئی
گھنٹوں کے بعد بچی کی لاش برآمد کرلی تاہم خواتین کی تلاش جاری ہے دوسری جانب گزشتہ روز دکی میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والی خاتوں کی لاش جھالار ندی سیمل گئی پولیس زرائع کے مطابق خان محمد کی اہلیہ ترکھاں ندی میں لکڑیاں جمعکرنمے کے وقت خاتوں سیلابی ریلے میں بہہ گئی تھی
جس کی لاش پانی کے بہاؤ میں کمی آنے کی وجہ سے ملنے میں کامیاب ہوئی مقامی افراد اور لیویز فورس نے جائے وقوعہ سے لاش کو نکال کر ورثاء کے حوالے کردی۔
اندرون بلوچستان‘ سیلابی ریلے آنے سے خواتین بچوں سمیت10افراد جاں بحق طوفانی بارش ہونے کے بعد سیلابی ریلے آنے سے کچی مکانات منہدم ہو گئے
