کوئٹہ(ثبوت نیوز)بلوچستان کا آئندہ مالی سال2022-23کا بجٹ آج شام چار بجے صوبائی اسمبلی زرغون روڈ کے ہال میں صوبائی وزیر خزانہ سردار عبدالرحمن کھیتران پیش کریں گے بجٹ کا کل حجم 585ارب روپے کے قریب جن میں ترقیاتی مد میں 200ارب کے قریب جبکہ غیر ترقیاتی مد 350ارب روپے مختص کیے گئے ہیں
اسی طرح تعلیم‘صحت اور پینے کی پانی کیلئے بھی خاطر خواہ رقم رکھ لیے گئے ہیں نئے ٹیکس لگانے کے امکانات نہیں تاہم سرکاری ملازمین کیلئے دس فیصد اضافہ ہونے کے امکان ہے
صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے کہ اپوزیشن احتجاج کرنے کی بجائے خاموش بیٹھ کر حکومتی ارکان کے ساتھ ملکر تالیاں بجاتے رہیں گے کیونکہ اس دفعہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے حکومتی ارکان کے ساتھ
اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کو ایک ارب روپے کے قریب فنڈز مختص کیے ہیں واضح رہے کہ بلوچستان حکومت نے مالی سال بجٹ 20یعنی آج برو ز پیر شام چاربجے پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے
اور یہ بجٹ نئے وزیر خزانہ جبکہ اس وقت ان کے ساتھ وزارت مواصلات کا قلمدان بھی ہے سردار عبدالرحمن پیش کرینگے بجٹ کا کل حجم 585ارب روپے کے قریب ہوگا جس میں ترقیاتی بجٹ کے لئے 200ارب روپے اور غیر ترقیاتی کیلئے350ارب روپے کے قریب رکھ لیے ہیں
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافے کا امکان اور بجٹ میں نئے ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
بلوچستان کا بجٹ کل پیش کیا جائیگا‘ ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافے کا امکان بجٹ کا کل حجم 585ارب روپے مختص کئے گئے
