انتخاب ہونیوالے علاقوں کو حساسیت کی بناء پر تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے 2013 کے بعد لوکل گورنمنٹ کے انتخابات اب ہونے جارہے ہیں‘ترجمان فرح عظیم شاہ

کوئٹہ(ثبوت نیوز) حکومت بلوچستان کی ترجمان فرح عظیم شاہ اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ دوستین جمالدینی نے کہا ہے کہ آج صوبے کے 32 اضلاع میں لوکل گورنمنٹ کے انتخابات ہونے جارہے ہیں 2013 کے بعد لوکل گورنمنٹ کے انتخابات اب ہونے جارہے ہیں

انتخابات کے حوالے سے عوام کو آگاہی کی فراہمی کیلئے خصوصی مہم بھی چلائے گئے انتخاب ہونیوالے علاقوں کو حساسیت کی بناء پر تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے پولنگ اسٹیشنز کی سیکورٹی کے حوالے سے انتظامات مکمل کرلئے گئے

قبائلی تنازعات والے علاقوں کو بغور دیکھا جائیگاامید ہے کہ بلدیاتی انتخابات بخیر و عافیت سے ہونگے چار سال سے بلدیاتی انتخابات تعطل کا شکار تھے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے آگاہی کی فراہمی بھی کی جاچکی ملکی ترقی میں بلدیاتی انتخابات کا اہم کردار ہے

انتخابات کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے سیکورٹی فورسز دیگر اداروں کے پاک فوج کو بھی ہائی الرٹ کردیاگیا ہے‘یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی

انہوں نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ انتخابات صوبے کے لئے اہم ہے اور اس سے عوام کے مسائل نچلی سطح پر حل ہونے کے امکانات ہیں چار سال سے انتخابات نہیں ہوئے ہیں جس سے ہر شخص کی خواہش تھی اور مطالبہ بھی کررہے تھے

بالآخر موجودہ حکومت نے انتخابات کرانے کیلئے29مئی کرانے کی حامی بھر لی اور اس سلسلے میں تمام تر اقدامات مکمل کرلیے موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ انتخابات پرامن صاف و شفاف ہو جہاں بھی شکایت موصول ہوئی اس پرپہلے بھی کارروائی کی جس کی واضح مثال ضلع چمن میں اور لورالائی میں مختلف سیاسی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا

جس پر حکومت کی ہدایت پر الیکشن کمیشن حرکت میں آ گئی چمن میں ڈی سی کو تبدیل اور لورالائی میں سیاسی جماعتوں کے تحفظات ختم کرنے کے لئے بھرپور اقدامات کیے ہیں انہوں نے کہاکہ الیکشن کے سلسلے میں بلوچستان کے مختلف علاقے حساس ہے

جس کے لئے بھی منصوبہ بندی کرلی ہے اور الیکشن کے دن سیکورٹی فورسز‘پولیس اور لیویز کے ساتھ پاک آرمی کو بھی ہائی الرٹ کردیا کسی کو بھی شکایت کا موقع نہیں دیں گے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اس بات میں کوئی صداقت نہیں

کہ بعض علاقوں میں حکومتی ایم پی ایز کی طرف داری کیلئے ضلعی افیسران کوشش کررہے ہیں بلکہ موجودہ حکومت جس کا کریڈٹ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کو جاتا ہے انہوں نے تمام ضلعی افیسران کو سختی سے ہدایت جاری کی ہے کہ صاف وشفاف اورپرامن انتخابات کے لئے تمام سرکاری مشینری کو بروئے کار لائی جائے

اور ساتھ میں گزشتہ دنوں چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور یہ فیصلہ کیا کہ ہر علاقے میں سیاسی جماعتوں سے بھی ایک ایک شخص کو لیکر انتخابات کی نگرانی کے لئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں

گے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے موثر اقدامات اور کامیابی پالیسی کی وجہ سے ناکام ہو ا جس کا کریڈٹ وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی حکومت کو جاتا ہے۔