بلوچستان کو کسی کے ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھتے نہیں دیکھ سکتے‘ وزیراعلیٰ آئینی طور پر نہ پارلیمانی لیڈر ہے اور نہ انکے پاس صدارتی اختیارات ہے اراکین اسمبلی بی اے پی

کوئٹہ(ثبوت نیوز)بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماؤں‘اراکین اسمبلی میر ظہور احمد بلیدی‘ میر سلیم احمد کھوسہ اور میر عارف جان محمد حسنی نے کہا ہے کہ وزیراعلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد بلوچستان کی صورتحال کی بہتری کے لئے لائے ہیں

بلوچستان کو کسی کے ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھتے نہیں دیکھ سکتے جو وزیراعلی عوام کو پیاس اور دھکتی آگ سے چھٹکارہ نہ دلاسکیں وپ اقتدار کا حق نہیں رکھتے ہم بلوچستان کے عوام کو جوابدہ ہیں

غیر سنجیدگی کے خلاف کھڑے ہیں اتحادی جماعتوں کا تعاون حاصل ہے تبدیلی آکر رہے گی‘یہ بات انہوں نے بیا ن جاری کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد بلوچستان کے لئے لائے ہیں عوام کو اس ناقص طرز حکمرانی سے نجات دلانا ہمارا فرض ہے

مسائل خوابوں میں نہیں بلکہ حقیقت میں حل ہوتے ہیں ہم پارٹی اور صوبے دونوں کو بچانے نکلے ہیں نہیں چاہتے کی پارٹی کا کوئی معزز رکن ڈسپلن کی خلاف ورزی کے زمرے میں آئے الیکشن کمیشن میں باپ پارٹی کے صدر کا نام واضع ہے پارٹی ڈسپلین کی خلاف ورزی پر عدالت کا فیصلہ موجود ہے

ضرورت پڑی تو پنجاب طرز پر ڈسپلین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہوسکتی ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت پارٹی کے صدر آئینی طور پر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان ہے اور بدھ کے روز صوبائی اسمبلی میں ایک درخواست جمع کی جس پر اکثر ارکان اسمبلی کے دستخط موجود ہے

بحیثیت پارلیمانی لیڈر جام کمال کا نام پیش کیاگیا ہے وزیراعلیٰ بلوچستان آئینی طور پر نہ پارلیمانی لیڈر ہے اور نہ ان کے پاس صدارتی اختیارات ہے جو نوٹس انہوں نے جاری کیا آئینی طور پر ان کا کوئی حیثیت نہیں ہے۔