بیرونی طاقتیں بلوچ خواتین کو بدنام کرنے کوشش کررہے ہیں بین الاقوامی طاقتوں کا بلوچستا ن پر نظر ہے ‘خواتین اراکین قومی و بلوچستان اسمبلی

کوئٹہ(ثبوت نیوز)بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی ممبران نے کہا ہے کہ کراچی یونیورسٹی واقعہ افسوس ناک ہے خودکش دھماکہ قابل مذمت ہے بیرونی طاقتیں بلوچ خواتین کو بدنام کیاجارہاہے اس طرح بلوچ نہیں کرسکتاچینی اساتذہ کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے اس طرح کے واقعات میں عورت کا ملوث ہونا تکلیف دہ ہے

بین الاقوامی طاقتوں کا بلوچستا ن پر نظر ہے اور دہشت گردی کے واقعات پر زور دے رہی ہے حکومت بلوچستان اور پاک فوج نے پہلے بھی سرزمین کی حفاظت کیلئے قربانی دی ہے

اور آئندہ بھی دیں گے‘سیاسی جماعتیں سیاست اور مثبت تنقید ضرور کریں لیکن پاک فوج کو سیاست میں شامل اور ان کے خلاف زبان استعمال کرنا بند کریں‘ان خیالات کا اظہار پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات بشریٰ رند‘سابق وفاقی وزیر رکن صوبائی اسمبلی زبیدہ جلال‘ سینیٹر ثناء جمالی‘ پارلیمانی سیکرٹری برائے ماحولیات مہ جبین شیراں اور پارلیمانی سیکرٹری برائے

ایکسائز لیلیٰ ترین نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہاکہ گزشتہ رو ز کراچی میں چینی اساتذہ پر جو خودکش حملہ ہوا بحیثیت پاکستانی اورمسلمان ہم اس طرح واقعات کی اجازت نہیں دیں گے

بلکہ اس واقعہ کی پرزور الفاظ میں مذمت اور اس کو کھلی عام دہشت گردی قراردیتے ہیں بلوچ ایک غیرت مند اور تاریخی قوم ہے ہم اپنے عورتوں کو دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے دیں گے اور نہ ہی اس کی اجازت دیں گے

یہ انتہائی بزدلانہ حرکت ہے جس نے بھی کیا دراصل انہوں نے بلوچ قوم کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے ہم فخر سے کہتے ہیں کہ باہر سے آنے والے مہمانوں کا نہ صرف قد ر بلکہ اس کی حفاظت بھی کرتے ہیں

لیکن خودکش حملے کی روک فوری دنیا میں ناممکن ہے خودکش بمبار خاتون کے شوہر نے کہاکہ وہذہنی مریض تھی اس طرح کا اقدام بہادرانہ نہیں بلکہ بزدلانہ عمل ہے سیاست ذاتی مفادات کیلئے فوج کا نام استعمال ن کریں

ملک دشمں پاکستانی عوام کو فوج سے بدزن کرنے کی کوشش کررہی ہیں فوج ہماری رکھوالی ہے‘ وہ ہمارے قربانی دیرہی ہے شازی بلوچ نے اچھا اقدام نہیں کیا چینی اساتذہ کو نشانہ بں انا قابل مذمت ہے انہوں نے کہاکہ اس طرح کے واقعات میں عورت کا ملوث ہونا تکلیف دہ ہے

ذہنی انتشار خاتون اپنیبچوں کو چھوڑ کر اس طرح کا اقدام نہیں کرتی اس واقعے کے منفی اترات پورے علاقے پر مرتب ہوں گے یہ جو ماحول بنایا جارہاہے وہ قابل مذمت ہے عوام ملک دشمن عناصر کیساتھ نہیں ہے ہم سب نے ملکران عناصر کے خلاف کھڑا ہوناہے

ملک میں جمہوری عمل چلنا چاہیے جمہوریت مین حکومتیں بدلتی رہتی ہیں وزاعظم کی تبدیلی میں میں فوج کو گھیسٹنا درست نہیں فوج کا اپنا کام ہے سیاست میں اس کا عمل دخل نہیں ہے کراچی واقعہ قابل مذمت ہے

شازی ذہینی طورپر بیمار تھی انہوں نے کہاکہ شازی کا تعلق شریف خاندان ہے یہ واقعہ ہماری روایات کے خلاف ہے مہمان اور خاصکر اساتذہ کو نشانہ بنانااچھا اقدام نہیں ہے ان حالات میں فوج الزام تراشی کرنا مناسب نہیں

یوتھ دشمن کے بہاوں میں استعمال ہورہی ہے نوجوانوں کو مثبت مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کرنا ہوگا انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بین الاقوامی بعض قوتوں کی نظریں شروع دن سے لیکر آج تک بلوچستان پر ہے

اور صوبے کی حالات خراب کرنے کے لئے مختلف قسم کے حربے استعمال کررہی ہے ہمارے ادارے اور حکومت نے ملکر اس طرح سازشوں کو ناکام بنانے کی بھرپور کوشش کی ہے اور آئندہ بھی کرینگے کراچی کے بعد بلوچستا ن میں دہشت گردی اس طرح دہشت گردی کی سوچ سکتے ہیں

لیکن حکومت بھی اپنی رٹ ہر صورت میں قائم کرے گی اور عوام کی تحفظ کیلئے ہر قسم کے اقدامات کرینگے۔