آئینی طور پر گیس کے ذخائر پر سب سے پہلا حق مقامی افراد کا ہے اے این پی نے ہمیشہ صوبائی خود مختاری اور آئین کی بالادستی کو اہمیت دی،، امیر حیدر ہوتی

کوئٹہ(ثبوت نیوز) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سنیئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی‘ مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین‘ صوبائی صدر بلوچستان اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہرنائی میں برسوں قبل گیس نکلنے کے باوجود مقامی آبادی گیس سے محروم ہے

پورے بلوچستان کے لوگوں کو یہی شکایت ہے جن کا ازالہ ضروری ہے اے این پی نے ہمیشہ صوبائی خود مختاری اور آئین کی بالادستی کو اہمیت دی، باچا خان اور ولی خان نے امن اور ترقی کے لیے جدوجہد کی اور آئندہ بھی کرتی رہے گی‘ بلوچستان اور بلوچستان کے عوام کا دکھ درد ہمارا مشترک دکھ درد ہے

ہرنائی جلسہ کامیاب ہونے پر اے این پی کارکنوں کا مشکور ہوں، شدید سردی میں ہرنائی جلسے میں لوگوں نے شرکت کی‘ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا‘ اس موقع پر پارٹی کے مرکزی و صو بائی رہنماوں سمیت دیگر بھی موجود تھے

انہوں نے کہاکہ آئین کے مطابق جہاں سے گیس دریافت ہو سب سے پہلے وہاں کے لوگوں کا حق ہے، ہرنائی میں کئی سال پہلے گیس دریافت ہوئی لیکن ہرنائی کی مقامی آبادی آج تک گیس سے محروم ہے، پورے بلوچستان کے لوگوں کی یہ ہی شکایات ہیں جن کا ازالہ ضروری ہے‘انہوں نے کہا کہ ہمیں باچاخان کا پیرو کار ہونے پر فخر ہے کیونکہ باچاخان نے آج سے سوسال قبل پشتونوں کے اجتماعی قومی مسائل کا تجزیہ کرکے ان کے حل کے لئے نہ صرف عملی جدوجہد کی

بلکہ وہ راستہ بھی بتادیا جس پر چل کر نہ صرف پشتون ترقی اور کامیابی حاصل کرسکتے ہیں بلکہ ملک بھی ترقی اورخوشحالی کی منزل تک پہنچ سکتا ہے ہمارے اکابرین نے جو راستہ بتایا وہ ملک کی ترقی اورخوشحالی کا راستہ تھا لیکن افسوس کہ حکمران اشرافیہ نے اس راستے پر چلنے کی بجائے ملک کو تجربہ گاہ بنائے رکھا اورتباہی

و بربادی کے راستے کا انتخاب کیاانہوں نے کہاکہ اس وقت ملک پر جو لوگ حکمرانی کررہے ہیں یہ عوام کی رائے سے نہیں آئے بلکہ مسلط کئے گئے ہیں ان کی وجہ سے ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے

ہر طرف مسائل ہیں مہنگائی نے عام آدمی کی کمر دہری کردی ہے ملک کا مالیاتی اور اقتصادی اختیار عالمی اداروں کے پاس گروی رکھ دیا گیا ہے اور ایک بار پھر دہشت گردی اور انتہاء پسندی سراٹھارہی ہے انہوں نے کہاکہ ہم پرامن پاکستان کے لئے جدوجہد کرتے رہیں گے ہماری جدوجہد امن کے لئے ہے اور پاکستان کا امن افغانستان کے امن کے بغیر ادھورا ہے

اس لئے ہم پاکستان کی طرح افغانستان میں بھی امن چاہتے ہیں ہماری جنگ یہ نہیں ہے کہ پنجاب کے بچے کے منہ سے نوالہ چھین کر ہمارے بچے کو دیا جائے پنجاب کا حصہ پنجاب کو مبارک اور سندھ کا حصہ سندھ کو مبارک ہو ہمیں پشتونوں کاحصہ چاہئے پشتون بچے کو پوری روٹی ملنی چاہئے

وسائل پر اختیار ملنا چاہئے انہوں نے کہاکہ امن اور عدم تشدد میں ہماری خیر اور بقاء ہے مگر ایک سازش کے تحت پشتون وطن میں امن کو تباہ اور تشدد کو ہوا دی جاری ہے ہرجگہ باچا خان کی سوچ اور فکر پر حملے ہورہے ہیں ہرجگہ ہمارے کارکن شہید ہورہے ہیں اس سے یہ ثابت ہوتا ہے

کہ ہماری سوچ،فکر اور سیاست سچ اور حقیقت پر مبنی ہے جو دشمنوں کو برداشت نہیں ہے بے اتفاقی نے ہمیں تباہ اور دربدر کیا ہے اگر ہم اتحاد واتفاق کرتے تو آج ہم غلام اور دہشت گردی کے شکار نہیں ہوتے باچا خان نے پشتونوں کی اتحاد و اتفاق کیلئے بہت جدوجہد کی یہ اتحاد واتفاق ان کا ارمان تھا

ہم ان کی ارمانوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے انہوں نے کہاکہ اے این پی نے ہمیشہ صوبائی خود مختاری اور آئین کی بالادستی کو اہمیت دی، باچا خان اور ولی خان نے امن اور ترقی کے لیے جدوجہد کی اور آئندہ بھی کرتی رہے گی انہوں نے کہاکہ ہرنائی میں برسوں قبل گیس نکلنے کے باوجود مقامی آبادی گیس سے محروم ہے

پورے بلوچستان کے لوگوں کو یہی شکایت ہے پورے بلوچستان کے لوگوں کی یہ ہی شکایات ہیں جن کا ازالہ ضروری ہے اے این پی نے ہمیشہ صوبائی خود مختاری اور آئین کی بالادستی کو اہمیت دی، باچا خان اور ولی خان نے امن اور ترقی کے لیے جدوجہد کی اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔