اسلام آباد(ثبوت نیوز)ملک بھر میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ملک کے مختلف حلقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
اسلام اباد میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے پیش نظر اسلام اباد کے پولی کلینک اور پمز ہسپتال میں الرٹ جاری کر دیا گیا۔وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی ہدایت پر اسلام اباد کے وفاقی ہسپتالوں میں الرٹ جاری کیا
وفاقی وزیر صحت عبدالقادرپٹیل نے کہا کہ عملے اور ہسپتال کی انتظامیہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کو یقینی بنایں۔وفاقی وزارت صحت این ڈی ایم اے کے ساتھ بھی رابطے میں ھے۔
لاہور، اسلام آباد، گلگت بلتستان، سیالکوٹ، رحیم یار خان، گوجرانوالہ، جھنگ، پشاور، ایبٹ آباد، مانسہرہ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔جس کے بعد شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل ا?ئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرنے لگے
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 7.7 تھی۔اسکردو اور چلاس میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ خوفزدہ لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھرو ں سے باہر آ گئے۔زلزلے کی شدت 7.7 ریکارڈ کی گئی
اب تک کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اٹھارٹی خیبر پختونخوا کے مطابق زلزلے کی گہرائی 180 کلو میٹر زیر زمین تھی۔خیال رہے کہ زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں
ماہرین کی طرف سے بتایا جاتا ہے کہ زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔
زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں م?ں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے
۔کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔
پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کےآگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے
۔کشمیر اور گلگت بلتستان انڈین پلیٹ کیآخری شمالی سرحد پر واقع ہیں اس لئے یہ علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ اسلام آباد، راولپنڈی، جہلم اور چکوال جیسے بڑے شہر زون تھری میں شامل ہیں۔ کوئٹہ، چمن، لورالائی اور مستونگ کے شہر زیرِ زمین انڈین پلیٹ کے مغربی کنارے پر واقع ہیں
اس لیے یہ بھی ہائی رسک زون یا زون فور کہلاتا ہے۔ کراچی سمیت سندھ کے بعض ساحلی علاقے خطرناک فالٹ لائن زون کی پٹی پر ہیں۔ یہ ساحلی علاقہ 3 پلیٹس کے جنکشن پر واقع ہے جس سے زلزلے اور سونامی کا خطرہ موجود ہے
ملک بھر میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا،لوگوں گھروں سے باہر ورد کرتے ہوئے نکل آئےاسلام آباد کے ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری
