کوئٹہ(ثبوت نیوز)صوبائی دار الحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے بلیلی کے قریب بلوچستان کانسٹیبلری پر خودکش دھماکہ‘دھماکے کے نتیجے میں خاتون سمیت چار افراد شہید 28افراد زخمی جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز اور پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیکر کارروائی شروع کردی
دھماکے میں 20سے25کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیاگیا‘ گورنر بلوچستان‘ وزیراعلیٰ بلوچستان‘صوبائی وزرا‘اراکین اسمبلی سمیت دیگر کی بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت‘واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی
تفصیلا ت کے مطابق بدھ کی صبح بلیلی کسٹم کے علاقے میں کچلاک بائی پاس پر بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب خودکش دھماکے میں بچے خاتون سمیت 4افراد جاں بحق جبکہ پولیس اہلکار وں بچے اور خواتین سمیت28افراد زخمی ہو گئے دھماکا کچلاک بائی پاس پر پولیس کے ٹرک قریب ہوا
جس میں متعدد اہل کار زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ناکا بندی کردی ہے۔ اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش تھا اور اس میں بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کو نشانہ بنایا گیا۔ٹرک میں سوار پولیس اہل کار پولیو مہم کے لیے ڈیوٹی پر جا رہے تھے
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ اور ایمبولینس جائے وقوع کی جانب روانہ کردی گئیں جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے باعث قریب سے گزرنے والی گاڑی بھی زد میں آگئی
اور اس میں سوار ایک خاتون بھی زخمی ہوئی، جو بعد ازاں دم توڑ گئی۔اب تک اطلاعا کے مطابق دھماکے میں
19 پولیس اہلکاران پولیس اے ایس آئی محمد ابراہیم‘سکندر خان‘منظور احمد‘محمد نواز‘گل جان،بہرام خان،عبدالحق،فہم خان،جمیل احمد،رحیم اکر،عامر شیخ،ضیاء الرحمن،ہارون نصیر،قادر بخش،محمد حیات،غلام حیدر محمد نعیم،نیال الدین،شاہنوازجبکہ دھماکے میں
6 سول افراد ظفر خان،عمر خان اور نادیہ سمیت دیگر زخمی ہو گئے جبکہ اطلاعات کے مطابق 4 افراد خاتون زینب،محمد ابراہم اور عدنان جاں بحق ہوگئے ہیں ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ اظفر مہیسر واقعے کے بعد جائے وقوع پہنچے
جہاں انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں تقریباً 20 پولیس اہلکار اور 4 شہری زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکہ خودکش تھا جس میں 20سے 25 کلو گرام بارودی مواد استعمال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار پولیو مہم کے دوران سکیورٹی کے لیے جا رہے تھے۔ ڈی آئی جی پولیس کے مطابق واقعے کے بعد شہر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے
دھماکے 3 افراد جاں بحق ہوئے جن میں ایک پولیس اہلکار اور راہگیر شامل ہے۔ڈی آئی جی کوئٹہ کے مطابق کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں ہونے والے خود کش حملے میں پولیس اہلکار اور ایک بچہ جاں بحق جبکہ 22 پولیس اہلکاروں سمیت 28افراد زخمی ہو گئے
خود کش دھماکے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے کے باعث قریب سے گزرنے والی گاڑیاں بھی زد میں آگئی اور علاقے میں خوف وہراس پھیل گیادھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت عام شہری بھی زخمی ہوئے، دھماکے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں اور دیگر افراد کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے
جن کو مزید طبی امداد فراہم کی جارہی ہیدھماکے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کو نشانہ بنایا گیا، 20 سے 25 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا دھماکے کے بعد پولیس اور بم ڈسپوزل کو موقع پر طلب کر لیا گیا ہے، جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں
انہوں نے بتایا کہ خود کش حملے میں 20 سے 25 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، پولیس اہلکار ٹرک پر پولیو ڈیوٹی کے لیے جا رہے تھے۔وزیراعلیٰ نے بلو چستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کی ایک بزدلانہ کارروائی قرار دیا
اور قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو‘صوبائی وزیراء اراکین اسمبلی اور دیگر نے کوئٹہ میں بلو چستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب دھماکے کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی
بزدلانہ کاروائی میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں‘زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کی ہدایت جاری کر دی دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورس پر بزدلانہ حملہ کیا۔
دہشت گردی کی کاروائیوں سے امن کے قیام کے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کیا جاسکتا‘سیکیورٹی فورسز کے حوصلے بلند اور عزم مضبوط ہے واقعہ میں ملوث عناصر اور انکے سرپرستوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا
وزیراعلیٰ کا شہداء کے خاندانوں سے تعزیت و ہمدردی کا اظہار اورزخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعاکی گئی۔
کوئٹہ‘ خودکش دھماکہ‘ پولیس اہلکاروں خاتون اور بچے سمیت4افراد شہید‘28زخمی 20سے25کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیاگیا‘دھماکے کے باعث قریب سے گزرنے والی گاڑیاں بھی زد میں آگئی اور علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا‘ڈی آئی جی کوئٹہ
