پشین بچاؤ مہم تحریک کا مطالبات کے حق بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا سات ویں روز بھی جاری پشین کے حقوق پر کسی صورت ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی‘مقررین

کوئٹہ(ثبوت نیوز) پشین بچاؤ مہم تحریک کے اپنے مطالبات کے حق میں بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا سات ویں روز بھی جاری رہا دھرنے میں مختلف سیاسی‘قبائلی‘سماجی‘وکلاء برادری اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت اور اظہار یکجہتی کی‘ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے واسع ترین ایڈووکیٹ

ملک دلبر خان ناصر‘ عباس خان درانی‘حاجی عبدالصمد خلجی‘ بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء حیات اللہ ترین‘ جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے رہنماء حاجی حیات‘ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء گل ناصر‘ سید فضل آگا

اسلم خان ترین‘ دولت خان ترین‘ ملک لطیف اللہ‘ سید عبدالجبار‘ سید خلیل آغا‘بار خان ایڈووکیٹ‘ حاجی باچا چشتی‘ مفتی محمد فاروق‘سردار معصوم خان ترین‘ملک حسام الدین ترین نے کہا کہ پشین کے حقوق پر کسی صورت ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی

اور برشور توبہ کاکڑی کو پشین میں ضم کرنے کی صورت اجازت نہیں دینگے انہوں نے کہاکہ تحصیل برشور کاکڑی کو پشین میں ضم کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی ضلع کاریزات کا پہلا آئینی نوٹیفکیشن بحال کیا جائے

دوسرا غیر آئینی نوٹیفکیشن منسوخ کیا جائے اگر وزیراعلیٰ بلوچستان نے برشوری توبہ کاکڑی کو دوبارہ نئے ضلع کاریزات میں شامل نہ کیا تو ہم آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے

اور وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرکے کوئٹہ شہر کو جام کرینگے انہوں نے کہاکہ تحصیل کاریزات کو ضلع کے برابر رکھا ہے تو برشور کے عوام کو چاہئے کہ وہ اپنی پسماندگی ختم کرنے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے کاریزات میں شامل ہو کر وہاں کے نئے

ضلع میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ ضلع پشین کی آبادی پہلے سے ہی آٹھ لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے اور ضلع کاریزات کی آبادی بمشکل ڈیڑھ لاکھ اس لئے صوبائی حکومت پہلے والے نوٹیفکیشن پر نظر ثانی کرکے برشور و توبہ کاکڑ کو وہاں شامل کیا جائے۔