بلاول چھوٹے بھائی کی طرح ہیں، الزام تراشی کے بجائے پختہ سیاست کی طرف بڑھنا چاہیے 16 ماہ ساتھ کام کیا ہے، مخلوط حکومت کے مشاورت سے فیصلے ہوتے تھے، شہباز شریف

کوئٹہ(ثبوت نیوز) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر و سابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو چھوٹے بھائی کی طرح ہیں ہم نے 16 ماہ ساتھ کام کیا ہے

ہمیں پختہ سیاست کی طرف بڑھنا چاہیے کیونکہ رونے دھونے اور الزام تراشی سے کچھ نہیں ہوگا،ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ہماری سیاست کو ن قصان پہنچا، ریاست بچ گئی اور سیاست بھی بچ جائے گی

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ساراوان ہاؤس میں سیاسی و قبائلی رہنماء سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کے ساتھیوں سمیت مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کی دعوت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا

انہوں نے کہاکہ ہمیں مل کر صوبے کو خوشحال بنانا ہے اور ہمیں مل کر معاشی، معاشرتی مسائل حل کرنا ہیں، نوازشریف کی بلوچستان کی ترقی کیلئے عملی کاوشیں قوم کے سامنے ہیں، نوازشریف کے دور میں سڑکوں کا جال بچھایا گیا

جب کہ پچھلی حکومت کے چار سال میں تباہی و بربادی ہوئی،انہوں نے کہا کہ لشکری رئیسانی کو مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کی دعوت دینے آیا ہوں، ان کی شمولیت سے پارٹی کو تقویت ملے گی، سیاسی اکابرین نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی ہے

بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے ملاقات کی ہے، میں بہت مطمئن ہوں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سردار ایاز صادق اور شیخ جعفرمندوخیل لشکری رئیسانی کے ساتھ بیٹھ کر معاملات حل کریں گے

بلوچ،پشتون، سیٹلرز اور ہزارہ افراد کی صوبے میں بڑی خدمات ہیں، نوازشریف کی دہائیوں سے پختہ سوچ ہے کہ بلوچستان کے مسائل حل کرنا چاہئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جس کو عوام وزیراعظم منتخب کریں گے قوم اسے قبول کرے گی، بلاول بھٹو چھوٹے بھائی کی طرح ہیں

16 ماہ ساتھ کام کیا ہے، مخلوط حکومت کے مشاورت سے فیصلے ہوتے تھے، منفی بات یہ تھی کہ فیصلوں میں تاخیر ہوتی تھی، ہمیں پختہ سیاست کی طرف بڑھنا چاہیے، رونے دھونے اور الزام تراشی سے کچھ نہیں ہوگا

مناسب بات یہ ہے کہ ہم سب اپنے گریبانوں میں جھانکیں، سب تجزیہ کریں کہ کہاں غلطیاں ہوئیں۔لیگی صدر کاکہنا تھا کہ ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ہماری سیاست کو نقصان پہنچا، ریاست بچ گئی

اور سیاست بھی بچ جائے گی۔میاں شہباز شریف نے کہا کہ ریاست کو بچالیاہے سیاست بھی جائے گی جس کو عوام وزیراعظم منتخب کریں گے وہ قبول ہوگا

بلا ول میرا چھوٹا بھائی ہے یہاں نواب اسلم رئیسانی اور لشکری رئیسانی سے ملنے آیا ہوں ستر کی دہائی میں جب نواب صاحب لاہور آتے ہمارے ہاں ٹھرتے صدقے دل سے سمجھتا ہوں کہ نواز شریف سیاست دان ہی نہیں مد بر ہیں

بلوچستان کے لئے نواز شریف کے دل میں درد ہے سیاست کوقوم وملک کی خدمت کا زریعہ بنارکھا ہے بلوچستان بلوچ پشتون اور یہاں آباد لوگوں کا مشترکہ مسکن ہے نواز شریف کی پختہ سوچ ہے کہ بلوچستان کے سیاسی اور معاشی حالات بہتر ہوں انہوں نے کہاکہ جن کو عوام وزیر اعظم منتخب کریں

ان کا حق ہے حکمرانی 2018 دوہزاراثھارہ کی بجائے پختہ سیاست کرنا چاہئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بجائے مسائل پرتوجہ دینا ہوگی،سولہ ماہ کے دوران اتحادی کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں۔