وڈھ سے غداری کا تصور نہیں کرسکتا،استعفیٰ کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہے استعفیٰ نہیں دے رہا یہ عہدہ پارٹی کی امانت ہے، گورنر بلوچستان

اوتھل (ثبوت نیوز) گورنربلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہاہے کہ آج میرے سر پر جوگورنر ی کا تاج ہے وہ وڈھ کی مرہون منت ہے وڈھ سے غداری کا تصور بھی نہیں کرسکتا،میرے استعفے کے حوالے سے خبریں بے بنیادہیں

استعفیٰ نہیں دے رہا یہ عہدہ پارٹی کی امانت ہے پارٹی نے جب بھی کہا استعفیٰ دینے میں ایک منٹ بھی دیر نہیں کروں گا، اٹھارویں ترمیم کے بعد گورنر کی حیثیت ایک عام آدمی کی سی ہوگئی ہے

لسبیلہ یونیورسٹی علم وہنر کے حوالے سے ایک اعلیٰ تعلیمی درسگاہ ہے،ہمیں اپنے تعلیمی اداروں میں تخلیقی اور تحقیقی تعلیم کو فروغ دینا ہوگااعلیٰ اور معیاری تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں جب تک ہم اپنے اداروں کے ساتھ مخلص اور کھڑے نہیں ہونگے

ہم آگے نہیں بڑھ سکتے ہم نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 450ارب اور تعلیم کیلئے صرف 30ارب رکھے ہیں جس سے ظاہر ہوتاہے کہ ہم تعلیم سے کتنے مخلص ہیں

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچرواٹر اینڈمیرین سائنسز اوتھل کے دورے کے موقع پر ایجوکیشن ہال میں طلباء اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ آج دنیا تحقیقی اور تخلیقی تعلیم کی وجہ سے آگے بڑھ رہی ہے

لیکن ہم دنیا سے پچاس سال پیچھے ہیں اور بلوچستان تو پاکستان کے دیگر صوبوں سے کئی سال پیچھے ہے اس دوری سے مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں دن رات محنت کرکے آگے بڑھنا ہوگا تاکہ دنیا سے آگے تو نہیں کم ازکم ان کے ساتھ ملکر چل توسکیں آج لسبیلہ یونیورسٹی کے دورے کے دوران طلباء اور اساتذہ کی کارکردگی دیکھ کرمجھے یہ حوصلہ ملا کہ ہم ترقی دوڑ میں شامل ہونے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں

امید ہے کہ ہمارے بلوچستان کی یونیورسٹیوں کے طلباء جلد اپنی کارکردگی سے دنیا کے ساتھ مقابلہ کرکے اپنے ملک اور صوبے کا نام روشن کریں گے اس حوالے سے ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کی تمام یونیورسٹیوں کے قواعد وضوابط ایک جیسے ہی بنائیں

اس پر ہم نے کام کرنا شروع کردیا ہے انہوں نے کہاکہ اگر مجھے موقع ملا تو میں بلوچستان کی تمام یونیورسٹیوں میں تعلیم کے معیار کو بہترکرنے کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لاؤں گااور اساتذہ کو اس مقام پر فائز کروں گا کہ سب کو اس پر فخر ہوگا انہوں نے مزید کہاکہ ہمارے ہاں لوگ مختلف جگہوں پر اپنی زکواۃ دیتے ہیں

لیکن تعلیمی اداروں میں کوئی زکواۃنہیں دیتااگر لوگ تعلیمی اداروں میں اپنی زکواۃ جمع کرائیں تو تعلیمی بہتری کیلئے مزید آسانی پیدا ہوسکتی ہے ہمیں تعلیم کی اہمیت وافادیت کو سمجھنا ہوگا کیونکہ تعلیم کے بغیر ہم زندہ رہ نہیں سکتے

بدقسمتی سے ہم نے کبھی تعلیم پر فوکس نہیں کیا جب تک ہم تعلیم کو پروڈکشن نہیں سمجھیں گے تو مسائل حل نہیں ہوسکتے بلوچستان میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنا ہوگی اسکے

بغیر کوئی چارہ نہیں اس موقع پر وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی ڈاکٹر دوست محمد بلوچ، وائس چانسلر خضدار یونیورسٹی ڈاکٹر مصعود، لسبیلہ یونیورسٹی کے سینٹ ممبر بیرسٹر جہانزیب قاسم رونجھو، ڈاکٹر ناصر عباس، ڈاکٹر نصراللہ بنگلزئی، ڈپٹی کمشنر لسبیلہ نورمحمد مندوخیل،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل لسبیلہ سید یاسین اختر، رجسٹرار لسبیلہ یونیورسٹی احمد نواز کھوسہ

بی این پی مینگل کے سینئر رہنما سنیل کمار، ضلعی آرگنائزر لسبیلہ عاصم کاظم رونجھو، حسین لاسی، بلال لاسی، سعد کاظم رونجھو، ڈپٹی آرگنائزر ضلع حب بشیر مینگل، ڈپٹی آرگنائزر ضلع لسبیلہ نور بخش ڈگارزئی، غنی مینگل، مولاداد رند اور دیگر موجود تھے۔