بلوچستان مردم شماری کیس، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وزیراعلی کو زبردستی لے جایا گیا، وکیل کامران مرتضی

اسلام آباد،کوئٹہ(ثبوت نیوز) سپریم کورٹ نے بلوچستان مردم شماری کیس میں اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان کو نوٹس جاری کردیا۔ وکیل کامران مرتضی نے بتایا کہ 5 اگست کو ہونے والے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وزیراعلی بلوچستان کو زبردستی لے جایا گیا تھا

بینچ نے پوچھا کون زبردستی لیکر گیا، اس پر کامران مرتضی بولے وزیراعلی بلوچستان تو سو رہے تھے لیکن پھر جہازکے ذریعے اسلام آباد لے جایا گیاجسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بلوچستان کی مردم شماری کیخلاف اپیل پر سماعت کی

جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے پر کسی نے اعتراض نہیں کیا۔ وزیراعلی بلوچستان نے خود مشترکہ مفادات کونسل میں بیٹھ کر مردم شماری کی حمایت کی وکیل کامران مرتضی نے کہا ہے کہ

وزیراعلی بلوچستان کو 5 اگست کو ہوئے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں زبردستی لے جایا گیا تھا۔ وزیراعلی بلوچستان اجلاس میں جانے سے اعتراض برتتے رہے مشترکہ مفادات کونسل کی تو تشکیل بھی مکمل نہیں تھی

جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا کہ وزیراعلی کہاں تھے اور کون ان کو زبردستی مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں لے گیا؟ کامران مرتضی بولے وزیراعلی بلوچستان تو سو رہے تھے

لیکن پھر ان کو جہاز کے ذریعے اسلام آباد لے جایا گیاجسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 154 کے تحت صرف حکومت نتائج چیلنج کر سکتی ہے۔ وکیل نے کہا کہ آرٹیکل 199 کے تحت مردم شماری کو چیلنج کیا ہے

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آرٹیکل 199 کو جواز بنا کر آرٹیکل 154 کو غیر مثر نہیں کر سکتے۔ عدالت نے قانونی سوالات پر معاونت طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔