پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے جام کمال پارلیمانی گروپ کا اجلاس طلب کریں چاہتے ہیں کہ صوبائی حکومت چلے اور وزیراعلی سب کو منالیں میں کسی کیمپ کا حصہ نہیں بلکہ غیر جانبدار ہوں ‘جان محمد جمالی

کوئٹہ(ثبوت نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی کے چیف آرگنائزر جان جمالی نے کہا ہے کہ میں کسی کیمپ کا حصہ نہیں بلکہ غیر جانبدار ہوں جام کمال پارلیمانی گروپ کا اجلاس طلب کریں پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے کسی کو تنہا نہیں چھوڑینگے

پارلیمانی گروپ کے اجلاس میں اکثریت جس پر متفق ہو گی اسے پارلیمانی لیڈر بنایا جائیگابرف پگل رہی ہے امید ہے سب کچھ بہتری کی جانب جائیں گے

یہ بات انہوں نے اپنے رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر نوابزادہ طارق مگسی بھی موجود تھے‘جان محمد جمالی کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعلی بلوچستان پارلیمانی گروپ کا اجلاس طلب کریں

پارٹی کے 4 ضلعی آرگنائزر اب تک مستعفی ہو چکے ہیں ظہور آغا نئے نئے گورنر ہیں مشورہ کرنے اسلام آباد گئے ہیں چاہتے ہیں کہ صوبائی حکومت چلے اور وزیراعلی سب کو منالیں میں کسی کیمپ کا حصہ نہیں بلکہ غیر جانبدار ہوں پارلیمانی لیڈر کیلئے 12 درجن سے زائد نام چل رہے ہیں

جس کا نام فائینل ہو گیا اس پر سب متفق ہونگے ڈویثرنل صدرو کو استعفا دینے سے روک دیا ہے مشاورت کرینگے سعید ہاشمی سمیت دیگر اہم پارٹی بچانے میں لگے ہیں اتحادیوں کا بھی خیال رکھنا ہے انہوں نے کہا کہ ہماری بھر پور کوشش ہے کہ موجودہ حکومت آگے چل کر عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے اقدامات کر سکے

اور اس سلسلے میں پارلیمانی ممبران سے رابطے بھی جاری ہے بہتر تو یہ ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان خود پارلیمانی بورڈ کا اجلاس بلا کر مشترکہ طورپر ایسا فیصلہ کریں جو تمام ناراض ارکان اور موجودہ جو وزیراعلیٰ کے ساتھ ہیں وہ ایک پیج پر آکر کام کریں

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس حوالے سے ہمارے درمیان کوئی اختلافات نہیں اور نہ ہی پارٹی کو کمزور کرنے دینگے اس موقع پر نوابزادہ طارق مگسی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کے ساتھ تھا اور ہوں آنے والے وقت میں مشترکہ فیصلہ کرینگے جو سب کیلئے قابل قبول ہوگا۔