کوئٹہ(ثبوت نیوز)صوبائی وزیر واسا و پی ایچ ای حاجی نورمحمد دمڑ نے کہا ہے کہ ضلع ہرنائی میں تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں کم ازکم 50افراد جاں بحق اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں بین الاقوامی ادارے اور وفاقی حکومت زلزلہ متاثرین کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں
اور زلزلہ متاثرین کو جو بھی ادارہ امداد اور تعاون کرے گا وہ براہ راست متاثرین کے ساتھ کریں یا ضلعی انتظامیہ کو اعتماد میں لیکر ان کو امداد فراہم کریں تاکہ امداد کی وصولی کیلئے ہرنائی کے عوام کو نہ اٹھانا پڑے
حکومت ماضی کی طرح مذاق نہیں اس دفعہ فی کس کیلئے چالیس لاکھ اور گھر بنانے کیلئے 30لاکھ روپے کا اعلان کریں‘ قدرتی آفات آنے کے بعد پاک فوج سیکورٹی ادارے اور پی ڈی ایم اے نے جو کردار ادا کیا اس پر ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں‘یہ بات انہوں نے مقامی ہوٹل میں دیگر قبائل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی
انہوں نے کہاکہ 7اکتوبر درمیانی رات تقریباً 3بجے ایک منٹ پر جو کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر اضلاع میں دردناک زلزلہ آیا تھا جس میں سب سے زیادہ ہرنائی متاثر ہوئی ہے اور اس وقت سوشل میڈیا اور حکومت کی جانب سے شہداء اور نقصانات کے حوالے سے جو فگر آرہا ہے
وہ نہ ہونے کے برابر ہے بلکہ اسے علاقے ہیں جہاں نہ ہم جاسکتے ہیں اور نہ میڈیا وہا ں پر بھی ایک گھر میں تین تین ہلاکتیں ہوئی ہے جبکہ ہرنائی کے ساتھ باہر اضلاع کے لوگ بھی شہید ہوئے ہیں جو واقعہ کے بعد فوراً ان کے رشتہ داروں نے لاشیں اٹھا کر اپنے علاقوں میں دفنادئیے
انہوں نے کہاکہ اس وقت ہمارے سروے کے مطابق ایسے علاقے تھے جہاں مکمل طور پر منہدم ہو کر تباہ ہو گئے تھے تاہم زیادہ جاری نقصان اس لئے نہیں ہوئے کہ گرمی کا موسم تھا لوگ گھروں کی بجائے باہر سو رہے تھے
پھر بھی اس وقت 50کے قریب لوگ شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں جن کی امداد کیلئے ہنگامی بنیادوں پر پاک آرمی‘ ایف سی اور پی ڈی ایم اے نے آکر متاثرین کی رہنمائی کی اور مزید بھی رہنمائی کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ ڈیڑھ سال قبل ہرنائی میں جو سیلاب آیا تھا
ان میں 300کے قریب گھر متاثر ہوئے جو فی گھر کے 15لاکھ روپے نقصانات ہوئے تھے ان نقصانات کے ازالے کیلئے اگر چہ میں صوبائی حکومت کا حصہ ہوں اس حوالے سے میرے تحفظات رہے میں نے متاثرین کی بحالی کیلئے درخواست لیکن انہو ں نے 15لاکھ روپے کی بجائے فی گھر کو پانچ ہزار روپے دئیے
جو ایک طرف متاثرین کے ساتھ مذاق تھا امید ہے کہ اس دفعہ وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی حکومت عوام کے ساتھ مذاق نہیں بلکہ ان کو اصل معاوضہ دیا جائے گا اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فی کس شہید کو 40لاکھ زخمیوں کو10لاکھ اور متاثرہ گھر کو 30سے40لاکھ روپے فراہم کیے جائیں
انہوں نے مزید کہاکہ اصل متاثرین کو نظر انداز اور دیگر لوگوں کو نوازانے سے بچانے کیلئے انٹرنیشنل ادارے وفاقی حکومت اور دیگر مخیر حضرات اگر امداد دینا چاہتے ہیں تو صوبائی حکومت کے اکاؤنٹ میں ڈالے تاکہ صحیح لوگوں کو امداد مل سکیں۔
حکومت ماضی کی طرح مذاق نہیں اس دفعہ فی کس کیلئے چالیس لاکھ اور گھر بنانے کیلئے 30لاکھ روپے کا اعلان کریں پاک فوج ودیگر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ‘صوبائی وزیر نورمحمد دمڑ
