وزیراعلیٰ بلوچستان نے آج تک استعفیٰ نہ دیا تو سخت لائحہ عمل اپنائیں گے تو کل بلوچستان اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد بھی پیش کریں گے‘‘ناراض وزرا ء و اراکین اسمبلی

کوئٹہ(ثبوت نیوز)ناراض صوبائی وزراء و اراکین اسمبلی نے کہا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ بلوچستان نے آج شام تک استعفیٰ نہ دیا تو ہم سخت لائحہ عمل اپنائیں گے اور آج بلوچستان اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد بھی پیش کریں گے

اور ناراض صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی دما دمست قلندر کریں گے کیونکہ جس وقت وزیراعلیٰ کو وزراء اور اراکین کے پاس جانا تھا اس وقت تک نہیں جارہے تھے اب جب ہم نہیں چاہتے تو وہ ہمارے گھروں پر دستک دیکر جانا چاہتے ہیں

اب ہمیں کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے‘ان خیالات کااظہار صوبائی وزراء میر اسد بلوچ‘سردار عبدالرحمن کھیتران‘ظہور احمد بلیدی‘ حاجی محمد خان لہڑی‘نصیب اللہ مری‘ رشید احمد دشتی‘سکندر عمرانی اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا‘

انہوں نے کہاکہ اس وقت ہمارے پاس 16سے زائد اراکین موجود ہے اور ہم وزیراعلیٰ بلوچستان کو مزید قبول نہیں کریں گے صوبے کو بحران کا شکار کردیا جس کی وجہ سے مسائل حل نہیں ہورہے وزیراعلیٰ بلوچستان کے رویہ سے ہرمکتبہ فکر ناخوش ہے

ڈاکٹرز‘ٹیچرز‘ملازمین سمیت کوئی بھی طبقہ وزیراعلیٰ سے خوش نہیں ہے ہم بھی وزیراعلیٰ بلوچستان سے ناخوش ہے وزیراعلیٰ بلوچستان سے اپنے جماعت کے علاوہ اتحادی جماعتیں بھی ناراض ہے جس کی وجہ سے ہمیں بہت مشکلات رہا اور ترقیاتی عمل نہ ہونے کی وجہ سے ہم اپنے علاقے میں نہیں جاسکتے

انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کو جب ناراض ارکان کے گھر جانا چاہئے تھے وہ نہیں گیا اب جب کسی کو ضرورت نہیں ہے تو جانے کیلئے ہر وقت تیار رہتا ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت وزیراعلیٰ ہر کسی کے گھر میں جا کر لوگوں کو لالچ دیکر ان کو منانے کی کوشش کرتے ہیں

مگر اب ہم کسی بھی صورت ان کے ساتھ نہیں چلیں گے کیونکہ جب بلوچستان کے عوام صوبے کے چیف ایگزیکٹیو سے ناخوش ہو تو پھر ہم ان کے ساتھ کیسے چلیں گے انہوں نے کہاکہ اگر وزیراعلیٰ بلوچستان نے استعفیٰ نہ دیا تو ہم سخت لائحہ عمل طے کریں گے

اور آج بلوچستان اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے اور اگر اس کے باوجود وزیراعلیٰ نے استعفیٰ نہ دیا تو پھر دما دمست قلندر ہوگا سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہاکہ مجھے وزیراعلیٰ بلوچستان نے خود پیغام پہنچایا کہ جو بھی مانگتے ہو دینے کو تیار ہو بھکاری مانگتے ہیں

اور میں مانگنے والا نہیں ہو انہوں نے کہاکہ ہمارے ساتھ بلوچستان عوامی پارٹی کے 11اراکین ہے جبکہ باقی اتحادی اراکین کے بھی اکثریت موجود ہیں اور جب وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد آیا تو اس وقت تو ان کو مستعفی ہونا چاہئے تھا مگربدقسمتی سے وہ نہیں ہوا اب ہم ان کو استعفیٰ دینے پر مجبور کریں گے۔