کوئٹہ(ثبوت نیوز) بلوچستان حکومت میں شامل جماعتوں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے سابق صوبائی وزیر بلدیات صالح بھوتانی سے وزارت لینے کے بعد اختلافات شدت اختیار کر گئے
گورنر بلوچستان نے وزیراعظم کی ہدایت پر گورنر شپ سے استعفیٰ دینے سے انکار کیا ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں سے بلوچستان عوامی پارٹی اور تحریک انصاف کے وزراء اور رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے
اور وزیراعظم کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے پارلیمانی گروپ سے ملاقات کرکے بی اے پی اور پی ٹی آئی کے درمیان اختلافات ختم کرنے کیلئے وفاقی وزیر اسد عمر کو رابطہ کار کیلئے مقرر کردیا
مگر تمام حالات کے باوجود اختلافات کم ہونے کی بجائے شدت اختیار کر گئے اور گزشتہ رات سابق صوبائی وزیر صالح بھوتانی سے وزرات لینے کے بعد حکومت کے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ذرائع کا کہنا ہے
کہ سردار صالح سے وزارات لینے کے بعد دیگر دو یا تین وزراء سے وزارتیں لیے جانے کا امکان ہے گورنر بلوچستان جسٹس (ر) امان اللہ خان یاسین زئی سے وزیراعظم کے حکم پر استعفیٰ دینے سے انکار کردیا
اور قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کردیا تاہم گورنر شپ کیلئے کئی ناموں پر غور کیا جارہا ہے اور ڈاکٹر امیر محمد جو گیزئی نئے گورنر کیلئے سب سے زیادہ موضوع ہے۔
بلوچستان حکومت میں شامل جماعتوں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے‘ گورنر بلوچستان کا وزیراعظم کی ہدایت پر گورنر شپ سے استعفیٰ دینے سے انکار
