کوئٹہ(ثبوت نیوز)گرینڈ الائنس ملازمین کی کال پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ اور دیگر مطالبات کے سلسلے میں بلوچستان کے تمام قومی شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال کیاگیا
پشین انتظامیہ کے گرینڈ الائنس ملازمین پر تشدد اور 30ملازمین کی گرفتاریوں کے خلاف شدید احتجاج ڈی سی کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیاگیا قومی شاہراہیں بند ہونے سے مسافروں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا
تفصیلات کے مطابق گرینڈ الائنس ملازمین کی اپیل پر بلوچستان کی تمام قومی شاہراہوں کو صبح 9بجے سے شام 5بجے تک بلاک کیاگیا کوئٹہ چمن‘کوئٹہ کراچی‘کوئٹہ ژوب‘ کوئٹہ زیارت سمیت دیگر شاہراہیں یارو‘لک پاس‘لورالائی کے مقام پر بند کیاگیا تھا جس کے باعث مسافروں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا
قومی شاہراہیں بند ہونے سے اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہو گئی افغانستان کیلئے نیٹو سپلائی معطل ہو گئی یارو کے مقام پر گرینڈ الائنس ملازمین کی پہیہ جام ہڑتال پر ڈپٹی کمشنر پشین اور انتظامیہ نے قومی شاہراہ کھولنے کیلئے ملازمین پر تشدد کیا
اورپشین صدر وفا کاکڑ کو 30ساتھیوں سمیت گرفتار کیاگیا جس کے بعد ملازمین نے ضلعی انتظامیہ کے ناروا رویہ کے خلاف شدید احتجاج کیا اور ڈپٹی کمشنر کو تبدیل کرنا کا مطالبہ کیاگیا بعدازاں شام پانچ بجے کے بعد تمام قومی شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے کھول دئیے گئے ہیں گرینڈ الائنس ملازمین نے آئندہ کیلئے مزید سخت لائحہ عمل طے کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
گرینڈ الائنس ملازمین کے مطالبات کے حق میں قومی شاہراہیں بلاک‘ عوام مشکلات درپیش
