اس ملک میں 35 سال جرنیلوں نے حکومت کی ہےایک انقلاب کی ضرورت ہے‘22 کروڑ عوام کو عالمی طاقتوں نے یرغمال بنایا ہے‘سراج الحق

کوئٹہ(ثبوت نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک انقلاب کی ضرورت ہے ہماری حکومت عدلیہ میڈیا کوئی آزاد نہیں ہے‘22 کروڑ عوام کو عالمی طاقتوں نے یرغمال بنایا ہے اس ملک میں جرنیلوں کا نہیں صرف اسلامی نظام چلے گا جب تک ملک میں اسلامی نظام رائج نہیں ہوگا

تب تک حالات ٹھیک نہیں ہونگے عوام کو بتانا چاہتا ہوں نواز شریف شہباز شریف زادری اور عمران خان سب ایک ہیں حکومت میں شامل جماعتیں سیاستدان نہیں مختلف مافیا ہے جس نے ہر دور میں اقتدار پر قابض ہو کر کرپشن کے ریکارڈ توڑ دئیے

اس ملک کے نظام بدلنے کیلئے ایک سچا انقلاب کی ضرورت ہے‘ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا‘ کانفرنس سے خیبر پختونخواہ کے نائب امیر مولانا محمد اسماعیل،صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی،سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت الرحمن، ڈاکٹر عطاء الرحمن،خطیب جامع مسجد مولانا انوارالحق حقانی،ضلعی امیر حافظ نور علی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معیشت امریکن کنٹرول کر رہے ہیں سپریم کورٹ میں وزیر اعظم نے درخواست دی کے مزید20 سال سودی نظام چلنے دیا جائے ہماری حکومت عدلیہ میڈیا کوئی آزاد نہیں ہے میڈیا دن رات جھوٹ میں مصروف ہے22 کروڑ عوام کو عالمی طاقتوں نے یرغمال بنایا ہے

اس وقت ملک میں مدارس تہذیب سب کچھ جل رہا ہے اس وقت علماء کرام پر بہت اہم و بھاری ذمہ داری ہے علماء کرام کے پیچھے عوام باوضو نماز ادا کرتے ہیں علماء کے فتووں پر عوام عمل پیرا ہوتا ہیں علماء کرام ملک کی بہتری میں کردار ادا کریں اس ملک میں جرنیلوں کا نہیں

صرف اسلامی نظام چلے گا انہوں نے کہاکہ آج پاکستان بہت نازک حالات سے گزر رہاہے حکمران قرضوں پر قرضے لیکر ملک کو مزید ڈوبنے اور ٹوٹنے کی طرف دھکیل رہا ہے حکمرانوں کی بے

حسی اور لوٹ مار سے آج عوام کی زندگی اجیرن بنی ہے ملک سودی نظام رائج ہونے کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی آرہی ہے قرضہ اور ڈالر کی اڑان سے پورے ملک کے عوام کو مستقلبل کے لئے قرضدار بنا دیاجب تک ملک میں اسلامی نظام رائج نہیں ہوگا

تب تک حالات ٹھیک نہیں ہونگے اسلامی نظام رائج ہونے سے کئی حکمرانوں کے پرانے اور نئے جائیداد سامنے آسکتے ہیں امت کے اندر جتنی بھی فسادات ہے وہ اسلام سے دوری اختیار کرنے کی سب سے بڑی وجہ ہے

آج اسرائیل اپنے پنجے لگا کر اسلامی ممالک کو آپس میں ٹکراؤ اور ختم کرنے پر تلے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ وہ اسرائیل جنہوں نے اسلام کو جڑ سے ختم کرنے کی حامی بھر لی ہے ہم تمام امت مسلمہ اور علماء کرام ملکر اتحاد واتفاق کی ضرورت ہے آج ملک میں اور معاشرے میں اللہ کی نافرمانیان عام ہوچکی ہے

معاشرے میں عوام آج گناہ کرنے پر فخر محسوس کرہے ہیں اس کی زمہ داری سارے علماء کرام پر ہے کہ وہ امت کو بنانے میں کردار ادا کریں امت کو تقسیم اور جوڑنا علماء کرام کے ہاتھ میں ہے اسرائیل کو تسلیم کیا جارہا ہے ملک میں اسلامی نظام کا خاتمہ اور سود عام ہوگیا ہے

اس ملک میں 35 سال جرنیلوں نے حکومت کی ہے باقی حکومتیں پی ڈی ایم پی ٹی آئی کی رہی ہیں پی ٹی آئی حکومت میں آئی انہوں نے کیا قانون میں تبدیلی کی اس ملک میں ہر طرح کی حکومت آگئی اب اسلامی نظام کو بھی دیکھ لیں ہماری جماعت میں کوئی سرمایہ دار جاگیر دار نہیں ہے

انہوں نے کہاکہ ہمراہ ایجنڈا صرف اسلامی نظام ہے بلوچستان پاکستان کا 43 فیصد ہے تمام معدنیات ہیں گیس سونا چاندی تانبا سب یہاں موجود ہے بارشوں سے سیلاب آیا 200 لوگ شہید آگئے یہاں سیوریج کا نظام کا تباہ ہے یہاں جسکی زمین سے کوئلہ نکلتا ہے

وہاں وہ پریشان ہو جاتا ہے تحصیلدار افسران یہاں بھتہ کے رہے ہیں یہاں جو رکھوالے ہیں وہی درندے بن گئے ہیں آج لوگ اپنے ہی رکھوالوں سے ڈار رہے ہیں یہاں کہا جاتا ہے شام کو نہیں نکلو کوئی اٹھا کر لے جائے گاانہوں نے کہاکہ یہاں جعلی حکومت مسلط کی گئیں ہیں

یہاں 1 کروڑ پر 65 لاکھ کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں یہاں مسنگ پرسنز کا مسئلہ ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے یہاں 12 دن سے مائیں بہنیں بیٹھی ہیں وزیر اعظم نہیں آئے انہیں پوچھنے عمران خان کے دور میں 10 لوگوں کو مچھ میں شہید کیا گیا

مائنس دس کی شدید سردی میں کوئٹہ پہنچایا وہاں دھرنے میں جو مائیں بہنیں تھیں انکے چپل اور دوپٹے پھٹے ہوئے تھے میں حیران تھا عمران خان وزیر اعظم تھے کہتے ہیں کہ بلیک میل نہیں ہونگا اگر ایم این اے کے بچے ہوتے تو سب آتے لیکن غریب کے گلے کٹے گئے عوام کو بتانا چاہتا ہوں نواز شریف شہباز شریف زادری اور عمران خان سب ایک ہیں

یہ سب آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے غلام ہیں پاکستان کو ایک انقلاب کی ضرورت ہے میرے ساتھ ایک سردار سینیٹر تھا تین سال کچھ نہیں بولا میں نے سردار سینیٹر سے کہا کہ آپ نے تین سال سے ایک بات بھی نہیں کی مجھے اس سینیٹر نے کہا کہ سینیٹر بننے سے ہمیں ائیر پورٹ پر لمبی لائن میں لگنا نہیں پڑتا

یہ وہ سانپ ہیں جنہیں عوام دودھ پلاتے ہیں اور وہ حکمران بن جاتے ہیں ہم بلوچستان کو مایوس نہیں کرینگے جماعت اسلامی بلوچستان کے ساتھ ہے ہمارا مستقبل روشن ہے اللہ کی ذات سے مایوس نہ ہونا۔