مون سون کی حالیہ بارشوں کے دوران لسبیلہ اور جھل مگسی کے اضلاع کی عوام سب سے زیادہ متاثر ہیں تمام متاثرہ اضلاع میں مراکز صحت فعال ہے‘سیکرٹری صحت بلوچستان

کوئٹہ(ثبوت نیوز)سیکرٹری صحت صالح محمد ناصر نے کہاہے کہ مون سون کی حالیہ بارشوں کے دوران لسبیلہ اور جھل مگسی کے اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہیں پاک آرمی کے سوا دیگر امدادی اداروں نے محکمہ صحت کی مدد کیلئے کوئی رابطہ نہیں کیا صوبائی حکومت اور محکمہ صحت اپنے طور پر زندگیاں بچانے کیلئے کوشاں ہے

محکمہ صحت کے چار سو سے زائد صحت کی خدمت دینے والے مراکز فعال ہیں 175 میڈیکل کیمپ لگاکر متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کو بیماریوں سے بچاو کیلئے ریلیف دیا جارہا یے 45 ہزار مریضوں کو ادویات اور علاج مہیا کیا گیا

سیکرٹری صحت صالح محمد ناصر نے اپنے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حالیہ بارشوں کے دوران دو اضلاع جھل مگسی اور لسبیلہ میں صحت کی خدمت دینے والے مراکز متاثر ہیں سیلابی صورتحال سے متاثرہ علاقوں میں 41 ہزار سے زائد افراد ہضیے

جلد کی بیماریوں کا شکار ہیں ہیں محکمہ صحت نے ہنگامی طور پر گیارہ لیبارٹریز کو فعال کیا ہے افرادی قوت کی کمی کا دور کرنے کیلئے عارضی بنیادوں پر ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی کیلئے سمری بھیجی جاچکی ہے

وزیراعظم نے جھل مگسی کے دورے پر خود صحت کے انتظامات دیکھے اور وہاں میڈیکل کمیپ بدستور موجود ہیں محکمہ ریلوے نے رابطہ کیا ہے آٹھ کیمپ وہ بھی لگارہے ہیں نوشکی‘گنداوہ‘اوستہ محمد‘جعفرآباد جھل مگسی لسبیلہ کان مہترزئی قلعہ سیف اللہ دوبندی قلعہ عبداللہ سارونہ خضدار کے علاقے میں دو روزہ کیمپ کل سے شروع کئے جائیں گے

پاک ارمی 41 اور 44 ڈیو کے تحت پاک فوج اور ایف سی نے قلعہ عبداللہ۔پشین کان مہترزئی پاکستان نیوی نے ساحلی علاقوں میں میڈیکل کیمپ لگائے ہیں اسکے علاوہ لسبیلہ میں پاک فوج کے میڈیکل کیمپ لگائے اور انکے ہیلی کاپٹروں کے زریعے ادویات فراہم کی جارہی ہے

کوئٹہ کراچی شاہراہ پر آٹھ پل ٹوٹ چکے تھے سلابی ریلے آنے بارشوں سے ایک سو چھتیس قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جبکہ چودہ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے اسی زیر علاج ہیں متاثرہ علاقوں میں صحت کی سہولیات میں کوئی غفلت نہ رہے اس کیلئے ڈی جی صحت کے دفتر میں خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے

جس میں محکمہ صحت کی ٹیمیں ہمہ وقت موجود رہے گی پانی جمع ہونے سے ملیریا ہیضے اور جلدی امراض سے نمٹنے کیلئے یضے پر قابو پانے کیلئے پچاس ہزار ویکسین محکمہ صحت کے پاس موجود ہیں جبکہ ایک مزیر ایک لالکھ ویکسین عالمی ادارہ صحت کے مہیا کی ہیں

ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ خدمات دے رہا یے آٹھ موبائل بنیادی مراکز صحت مخلتف علاقوں میں جارہی ہیں صوبائی حکومت نے سات کروڑ کی ادویات ایمرجنسی کیمپ لگانے کیلئے حاصل کی گئی ہے اسکے۔

افرادی قوت کی کمی کوپورا کرنے کیلئے آٹھ سو ڈاکٹر ز کی بھرتی کی سمری منظوری کے مراحل میں یے محکمہ صحت کی کانفرنس طلب کرکے مکمل تجاویز دی جائیں گی آئندہ چھ ماہ کا پلان مرتب کی جائے گا ایمرجنسی ادویات کیلئے ڈبیلو ایچ او۔عالمی ادارہ صحت این ڈی ایم اے سیمت دیگر ادارے میڈیکل کیمپ لگانے کیلئے ٹیموں مخلتف علاقوں میں چوبیس گھنٹے کام کررہی ہیں۔