کوئٹہ(ثبوت نیوز)پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کے سیکرٹری اطلاعات سردارسربلند جوگیزئی نے کہا ہے کہقومی اسمبلی کا اجلاس 25 مارچ کو بلایا گیاجو آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جس سے یہ صاف ظاہرہوتا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سلیکٹڈ وزیراعظم عمران نیازی سے وفاداری نبھارہی ہیں
اسپیکرنے عمران خان کے لئے نہیں آئین کی پاسداری کاحلف اٹھایا تھااور اب ان پر آئین کی آرٹیکل 6کاکیس بنتاہے‘سلیکٹڈ وزیراعظم عمران نیازی کو اپنے ارکان قومی اسمبلی سمیت اتحادی جماعتیں بھی چھوڑ چکی ہیں اب انہیں ایوان میں اکثریت حاصل نہیں ہے
انہیں چاہئے کہ وہ اخلاقی طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں‘یہ بات انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی ڈپٹی اطلاعات سیکرٹریز قاسم خان اچکزئی اور دیگر کے ہرہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی‘ سردارسربلند جوگیزئی پاکستان پیپلز پارٹی او دیگراپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی جسے 1مارچ کو14دن مکمل ہوگئے ہیں
لیکن اسپیکر قومی اسمبلی نے جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس 25 مارچ کو بلایا گیاجو آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جس سے یہ صاف ظاہرہوتا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سلیکٹڈ وزیراعظم عمران نیازی سے وفاداری نبھارہی ہیں
اسپیکرنے عمران خان کے لئے نہیں آئین کی پاسداری کاحلف اٹھایا تھااور اب ان پر آئین کی آرٹیکل 6کاکیس بنتاہے۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم عمران نیازی کو اپنے ارکان قومی اسمبلی سمیت اتحادی جماعتیں بھی چھوڑ چکی ہیں
اب انہیں ایوان میں اکثریت حاصل نہیں ہے انہیں چاہئے کہ وہ اخلاقی طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے کہاتھاکہ قائد اعظم نے بھی توجماعت بدلی تھی وہ خود کہتے تھے
کہ اگر کوئی حکومتی جماعت سے اپوزیشن میں آجائے تو اس کو پارٹی بدلنے والے کو لوٹانہیں کہا جاسکتا تو آج وہ کس کو لوٹا کہہ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وفاقی وزراء اور عہدیدارروں کی جانب سے منحرف ارکان قومی اسمبلی پر جھوٹے الزامات اورانہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کی پاکستان پیپلز پارٹی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی0 لاکھ افراد کو لانے کی بجائے اسمبلی میں 172 ارکان کو لے آئیں تو بچ جائیں گے ورنہ وہ کچھ بھی کرلیں انہیں کوئی نہیں بچاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی تحریک عدم اعتماد کے بعد عمران خان اور وزراء اب گالم گلوچ پر آچکے ہیں
عمران خان اور وزراء گالم گلوچ سے اجتناب کریں ورنہ ہم بھی انہیں اسی زبان میں جواب دینا جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں لانگ مارچ میں لاکھوں اور بلوچستان کے عوام نے بھی بھرپور طریقے سے شرکت کرکے موجودہ نا اہل حکمرانوں پر عدم اعتماد کیا
اب بھی پاکستان پیپلزپارٹی کے جیالے بلاول بھٹو زرداری کی ہر کال پر لبیک کہنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کے حوالے سے معاہدہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر کیا گیاہے
ریکوڈک کے حوالے سے خفیہ طور پرمعاہدے سے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں ریکوڈک کے حوالے سے تمام جماعتوں اور قبائلی عمائدین سے مشاورت کی ضرورت ہے۔سردارسربلند جوگیزئی نے کہا کہ ریکوڈک میں بلوچستان کا حصہ 50 فیصد بنتا ہے
مگر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے بغیر مشاورت کے اسے 25 فیصد کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی او آئی سی اجلاس کا خیر مقدم کرتی ہے اور معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں پہلے اسلامی سربراہ کانفرنس کے انعقاد کا کریڈٹ شہید بھٹو کو جاتا ہے
حکومت ہم پراو آئی سی اجلاس میں رخنہ ڈالنے اور اسکے پیچھے چھپنے کے لئے الزام تراشی کررہی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں سردارسربلند جوگیزئی نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد میں پاکستان مسلم لیگ(ق)،ایم کیو ایم اور بی اے پی بھی اپوزیشن کا ساتھ دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جام کمال اور بی اے پی کے اراکین کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سردار یار محمد رند سمیت 6سے 7 ایم پی ایز کے ساتھ پیپلز پارٹی کی قیادت رابطے میں ہے موجودہ صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد آتی ہے
تو اپوزیشن کے مشترکہ فیصلے کے ساتھ ہونگے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش ہوچکی ہے اوراسپیکرآئین کے تحت14دن میں اجلاس بلانے کے پابندہیں اسپیکر نے مقررہوقت میں اجلاس نہ بلاکر آئین کی خلاف ورزی کی ہے انکے خلاف آرٹیکل 6لگنا چاہئے،سلیکٹڈ وزیراعظم عمران نیازی کو پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی سمیت اتحادی جماعتیں چھوڑ چکی ہیں
انہیں اخلاقی طور پر وزیراعظم کے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے،ریکوڈک کے حوالے سے معاہدہ ا سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر کیا گیاہے خفیہ معاہدے سے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔
سلیکٹڈ وزیراعظم کو پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی سمیت اتحادی جماعتیں چھوڑ چکی اسپیکرنے عمران خان کے لئے نہیں آئین کی پاسداری کاحلف اٹھایا تھا‘ پی پی بلوچستان
