کوئٹہ(ثبوت نیوز) جمعیت علماء اسلام کے قائمقام صوبائی امیر مولانا غلام سرور موسیٰ خیل نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں جو صورتحال حال ہے اس کے خلاف جمعیت علماء اسلام تقریباچار سال سے جدوجہد کررہی ہے دھوکہ باز‘فراڈی نااہل اور سلیکٹڈ حکومت خلاف قائد نے تحریک کا آغاز کیا
تاکہ قوم کو آئین کے مطابق ووٹ کا حاصل ہو اور مسلسل 15 ملین مارچ کیے اس کے بعد تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کی اور حکومت کے خلاف تحریک میں شرکت کی
دعوت دی اور پی ڈیم ایم کا قیام عمل میں لایا گیاجسے عوام کی بھرپور حمایت اور تائید حاصل ہوئی23 مارچ بلوچستان بھر سے قافلے نکل کر 25 مارچ کو اسلام آباد لانگ مارچ میں شرکت کرے گی پی ڈیم ایم شامل تمام جماعتیں بھی تیاریاں تیز کرے
عوام اس نااہل سلیکٹڈ بدزبان حکومت کے خاتمے میں جاری جدوجہد میں حصہ لیں‘ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا
اس موقع پر اراکین اسمبلی حاجی محمد نواز کاکڑ‘ اصغرخان ترین‘ سید عزیز اللہ آغا‘سابق رکن قومی اسمبلی محمد عثمان بادینی‘ صوبائی ترجمان حاجی دلاور کاکڑ‘ ضلعی امیر مولوی عبدالرحمن رفیق‘ حافظ حسین احمد شرودی‘ مولاناعبدالخالق مری‘ مولانا خورشید احمد سمیت دیگر بھی موجود تھے
انہوں نے کہاکہ آج بروز بدھ جمعیت علماء اسلام کے صوبائی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا اور قیادت کی آواز پر 23 مارچ کو بلوچستان بھر سے لاکھوں لوگ نکلنے پر فیصلہ کیا اور یہ قافلے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر سے نکلیں گے 25مارچ کو اسلام آباد میں داخل ہوں گے
انہوں نے کہاکہ قائد نے فیصلہ کیا کہ نااہل اور سلیکٹڈ حکومت کے خلاف آزادی مارچ کیا لاکھوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی حکومت کے خلاف جدوجہد جاری ہے عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد سلیکٹڈ اور نااہل حکومت کی اخلاقی تربیت ہوتی تو شاید یہ اس طرح کا گفتگو نہیں کرتے
تحریک عدم اعتماد بہت سے لوگوں کے خلاف آئی ہے دونوں طرف سے جدوجہد جمہوری طریقے سے جاری رہی یہ حکومت جمہوری راستے سے نہیں کسی اور راستے سے آئی انہوں نے اعلان کیا کہ 10 لاکھ لوگ جمع کرینگے
جلسے ضرور کرے لیکن نازیبا الفاظ کرنا جمہوری روایات کے بر خلاف ہے عوام اس نااہل سلیکٹڈ بدزبان حکومت کے خاتمے میں جاری جدوجہد میں حصہ لیں انہوں نے کہاکہ شیخ رشید کی کوئی حیثیت نہیں ہے
اگر کوئی ذمہ دار شخص کہے تو پھر ہم جواب دیں گے انہوں نے کہاکہ انصار اسلام کو کالعدم قرار دینے کا کوئی نوٹیفکیشن نہیں ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اشرف غنی کے ساتھ کوئی زبردستی نہیں ہوئی
اور نہ ہی عمران کے خلاف زبردستی ہوگی بلکہ جمہوری طریقے سے گھر بھیج دینگے۔
اشرف غنی کے ساتھ کوئی زبردستی نہیں ہوئی اور نہ ہی عمران کے خلاف زبردستی ہوگی بلکہ جمہوری طریقے سے گھر بھیج دینگے ‘ مولانا غلام سرور موسیٰ خیل
