ینگ ڈاکٹرز کی احتجاج اور ریلی پر پولیس کی لاٹھی چارج‘20سے زائد زخمی وگرفتار جبکہ6پولیس اہلکار خمی پولیس نے آج بربریت کی نئی تاریخ رقم کر دی ‘ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن

کوئٹہ(ثبوت نیوز)کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے احتجاج اور ریلی پر پولیس کی لاٹھی چارج‘20سے زائد ڈاکٹر زخمی و گرفتار‘ جبکہ جھڑپ میں 6پولیس اہلکا ر بھی زخمی ہو گئے‘ڈاکٹروں کے ہڑتال باعث سرکاری ہسپتالوں میں تمام وارڈوں کو تالے لگادئیے گئے

ڈاکٹروں نے امن وامان کی صورتحال کو چیلنج کیا جس بناء پر ان کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی‘تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق کے سلسلے میں وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کیلئے سول ہسپتال کوئٹہ سے ایک ریلی نکالی گئی

جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی ریڈزون میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج اور تشدد کرتے ہوئے 20سے زائد ڈاکٹروں کو زخمی اور گرفتار کرلیاگیا جس کے بعد ڈاکٹروں نے کوئٹہ کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں تمام سروسز سے بائیکاٹ

کرتے ہوئے وارڈوں کو تالے لگادئیے جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہاکہ پولیس نے آج بربریت کی نئی تاریخ رقم کر دی ڈاکٹرز کو جانوروں کی طرح تشدد کا نشانہ بنانا صرف بلوچستان میں دیکھا گیا ہے

ہم پر امن طور ریڈ زون جانے چاہتے تھے مگر پولیس اور انتظامیہ نے ہمارے پرامن احتجاج کو پر تشدد بنا دیا ہم اب بھی ریڈ زون جائیں گے اور اگر پولیس نے ہمیں روکنے کی کوشش کی تو صورتحال کی ذمہ دار صوبائی حکومت ہو گی

ہمارے 20 سے زائد ڈاکٹرز گرفتار ہیں جنہیں زخمی حالت میں گھسیٹ کر تھانے منتقل کر دیا گیا ہے‘ایس ایس پی آپریشن عبدالحق عمرانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ لائن اینڈ آرڈر کی صورتحال کو کنٹرول کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے پرامن احتجاج کریں

لائن اینڈ آرڈر کی صورتحال کو کسی صورت چیلنج نہیں کرنے دیا جائے گرفتار ڈاکٹرز پر کار سرکار پر مداخلت کی دفعات لگیں گی پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج نہیں کیا گیا۔