کوئٹہ(ثبوت نیوز)صوبائی دارالحکومت کوئٹہ جعلی ادویات کا مرکز بن چکا ہے ساتھ میں سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث بند ہونے کے بعد پرائیویٹ ہسپتالوں میں ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹروں کی طرف جعلی ادویات کی کمپنیوں سے گٹھ جوڑ اور ساتھ میں فیسوں میں دوگنافیصد اضافہ کرکے غریب عوام کو علاج ومعالجے سے باہر کردیا
اسی طرح کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں آباد میڈیکلزمیں نان تجربہ کار لوگ بیٹھ کر میڈیکل چلارہے ہیں متعلقہ ڈرگ انسپکٹر کارروائی کرنے کی بجائے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے
واضح رہے کہ اس وقت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں علاج و معالجہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن گزشتہ کئی مہینوں سے ڈاکٹروں کی جانب سے ہڑتال نے اس علاج کو مزید مشکل کردیا سرکاری ہسپتالیں بند ہونے کے باعث پرائیویٹ ہسپتالوں میں بیٹھے ہوئے
ڈاکٹروں نے ایک طرف فیسوں میں دوگنا فیصد اضافہ کردیا اور ساتھ میں ایسے کمپنیوں کے ادویات لکھ کر دیتے ہیں جو ایک طرف جعلی ہوتے ہیں دوسری جابن ان کی قیمتوں میں بے جا اضافہ ہوتا ہے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اس وقت جعلی ادویات کا نہ صرف مرکز بن چکا ہے
بلکہ مختلف علاقوں میں آباد میڈیکل میں نان تجربہ کار لوگ بیٹھ کر میڈیکل چلارہے ہیں اس حوالے سے جعلی ادویات اور میڈیسن چیک کرنے والے ڈرگ انسپکٹر کارروائی کرنے کی بجائے خاموشی تماشائی کاکردار ادا کررہے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس گھناونی کاروبار میں ڈرگ انسپکٹر برابر کے شریک ہیں۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ جعلی ادویات کا مرکز بن چکا ہے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث بند ہونے کے بعد پرائیویٹ ہسپتالوں میں ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹروں کی طرف جعلی ادویات کی کمپنیوں سے گٹھ جوڑ
