ناراض بلوچوں سے مذاکرات نوابزادہ شاہ زین بگٹی کے ذریعے جاری ہے گزشتہ سال ہوشاب میں 2بچوں کی شہادت کا واقعہ پیش آیا تھاکچھ لوگوں نے واقعے پر سیکیورٹی فورسز کو بدنام کرنے کوشش کی‘ میر ضیاء لانگو

کوئٹہ(ثبوت نیوز) صوبائی مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگونے کہا ہے کہ ہماری سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کے باعث امن قائم ہوا گزشتہ سال ہوشاب میں 2بچوں کی شہادت کا واقعہ پیش آیا تھاکچھ لوگوں نے واقعے پر سیکیورٹی فورسز کو بدنام کرنے کوشش کی

بلوچستان ہائی کورٹ نے کرائم برانچ کو تحقیقات کا حکم دیا تھاگزشتہ روز کیچ میں پولیس کی کارروائی میں 4 ملزمان پکڑے گئے گرفتاری ملزمان دہشت گردی دیگر وارداتوں میں بھی ملوث ہیں ناراض بلوچوں سے مذاکرات نوابزادہ شاہ زین بگٹی کے ذریعے جاری ہے

بھارت افغانستان میں بیٹھ کر بلوچستان میں حالات خراب کرنے کیلئے سازشیں کررہے تھے تبدیلی آنے کے بعد اس میں کمی ہوئی لیکن آج بھی کچھ کارندے افغانستان میں چھپ کر سازشوں میں مصروف ہے

جبکہ نئی حکومت مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے‘یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں ڈی آئی جی کرائم برانچ وزیر خان ناصر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی

اس موقع پر ایس ایس پی آپریشن عبدالحق عمرانی‘ایس پی شوکت اور دیگر بھی موجود تھے‘ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہاکہ ہماری سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کے باعث امن قائم ہوا گزشتہ سال ہوشاب میں 2بچوں کی شہادت کا واقعہ پیش آیا تھاکچھ لوگوں نے واقعے پر سیکیورٹی فورسز کو بدنام کرنے کوشش کی

بلوچستان ہائی کورٹ نے کرائم برانچ کو تحقیقات کا حکم دیا تھاگزشتہ روز کیچ میں پولیس کی کارروائی میں 4 ملزمان پکڑے گئے گرفتاری ملزمان دہشت گردی دیگر وارداتوں میں بھی ملوث ہیں ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہیں

صوبے نے ایسا وقت بھی دیکھا جب ایک واقعے میں سو سے ڈیڈھ سو لوگ شہید ہوجاتے تھے ہماری سیکیورٹی فورسز نے بہتر حکمت عملی کے تحت امن قائم کیا گرفتار ملزم نبیل ہاشم نے اعتراف کیا ہے کہ کالعدم تنظیم کے ہتھے چڑھ گئے تھے گرفتار ملزمان سے دستی بم کلاشنکوف سمیت دیگر اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے

انہوں نے کہاکہ گرفتار ملزمان سیکورٹی فورسز‘جنرل سٹور پر دستی بم سے حملے‘درزی کی دکان پر فائرنگ اور دیگر بے شمار وارداتوں میں ملوث ہیں جن کے خلاف کارروائی جاری ہے انہوں نے کہاکہ جو بھی شخص جرائم یا دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہو

ان کے خلاف بھرپور کارروائی کرینگے بدقسمتی سے ہمارے صوبے میں کچھ واقعات دہشت گردی کے ہوتے ہیں لیکن کچھ واقعات ہمارے قبائلی دشمنیوں کی وجہ بھی ہوتے ہیں جو سیکورٹی اور یگر فورسز بھرپور کارروائی کریں گے

جہاں تک قانو ن نافذ کرنے والے اداروں کے فقدان کے حوالے سے سوال کیا اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے تمام ادارے ایک دوسرے نہ صرف رابطے کررہے ہیں بلکہ تعاون بھی کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ ماضی میں بھارت کے کارندے افغانستان میں بیٹھ کر دہشت گردی کرتے تھے

اور اب بلوچستان کے حالات خرا ب کرنے کیلئے سازشوں میں مصروف تھے تبدیلی آنے کے بعد افغانستان کی موجودہ حکومت نے اس حوالے سے مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی تاہم اس وقت بھی کچھ کارندے افغانستان میں چھپ کر سازشیں کررہی ہے

آنیوالے وقت میں ان واقعات میں کمی آئے گی انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہمارے پارٹی کے درمیان کچھ سیاسی اختلافات تھے جو ہم نے ختم کیے اور نئی حکومت بنائی اس وقت اپوزیشن ہمارے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے

۔ڈی آئی جی کرائم برانچ وزیر خان ناصر نے کہاکہ10اکتوبر 2021بلوچستان کے علاقے کیچ میں ایک دلخراش واقع رونما ہوا تھا جس میں دو معصوم بچے شہید ہوئے تھے کچھ عناصر نے حقائق جاننے کی بجائے

سیکورٹی اداروں پر الزامات لگائیں جس پر عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے کیس کو لیویز سے لیکر کرائم برانچ کے حوالے کردیا اور کرائم برانچ نے اس حوالے سے تحقیقات شروع کی اور سب سے پہلے نبیل ہاشم‘ عبدالطیف‘ نواز علی اور فراز کے نام سے ہیں

لیکن نبیل ہاشم نے یہ اعتراف کیا کہ ہم کالعدم تنظیم بی ایل ایف کے ہتھے چڑ ھ گئے اور دیگر واقعات کے ساتھ ان بچوں کو شہید کرنے کیلئے ٹارگٹ دیا تاکہ سیکورٹی ادارے بدنام ہو جائے انہوں نے کہاکہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات اور اہم انکشافات آنے کی توقع ہیں۔