کوئٹہ(ثبوت نیوز)ضلع خضدار گریشہ کوچو نال کے رہائشی شفیع محمد و اہل خانہ نے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے بیٹے کے قاتلوں کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ہماری کو گزار کراکر ہمیں پرامن زندگی بسر کرنے موقع دیا جائے
اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے‘یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہاکہ 2015میں ہمارے علاقے میں ہمارے دو دشتہ داروں شئے جان اور خان جان کو نامعلوم افراد نے قتل کردیا
جس کے بعد مقتول کے ورثاء نے ہم پر شک کیا حالانکہ اس دوران مقامی انتظامیہ اور مقتولین کے ورثاء نے کھوجی کتوں کی مدد سے قاتلوں کی نشاہدہی کی گئی لیکن ذاتی بغض کی بنائپر مذکورہ مقتولین کے ورچاء نے میرے بھتیجے سیف اللہ کو ایف آئی آر میں نامزد کرکے گرفتار کرایا
ایک سال بعد عدالت سے عدم ثبوت کی بناء پر سیف اللہ کی رہائی ہوگئی اس کے بعد قبائلی جرگے کے معتبرین نے بار بار مخالف فریق کو بلایا ہم جرگے میں گئے لیکن مخالف فریق ایک بار بھی پیش نہیں ہوا
جس سے ہماری بے گناہی ثابت ہوجاتی ہے تاہم2021میں میرا بھتیجا سیف اللہ میرے بیٹے عبدالواحد اور فیملی کی خواتین بچوں کے ہمراہ گریشہ سے تربت جارہے تھے کہ
گریشہ کے علاقے میں مسلح افراد نے حملہ کرکے میرے بیٹے اور اہل خانہ کو شدید زخمی ہوگیا میرے بیٹا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے انہوں نے کہاکہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے ہر حد گئے
لیکن ضلعی انتظامیہ کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے انہوں نے کہاکہ مخالف فریق ہمیں اپنی زمینوں میں جانے نہیں دیا جارہا ہے انہوں نے گورنر بلوچستان‘ وزیراعلیٰ بلوچستان
چیف جسٹس بلوچستان‘آئی جی پولیس بلوچستان‘ ڈی جی لیویز‘ کمشنر و ڈپٹی کمشنر خضدار سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں انصاف فراہم کرکے بیٹے کے قاتلوں کو گرفتار اور زمینوں کو واگزار کرائی جائے۔
بیٹے کے قاتلوں کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے‘شفیع محمد و اہل خانہ ہماری کو گزار کراکر ہمیں پرامن زندگی بسر کرنے موقع دیا جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے
