اسمبلیوں سے باہر آنے کے طریقہ کار سے متعلق رپورٹ عمران خان کو پیش وزرائے اعلی گورنر کواسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھجوا سکیں گے‘ صوبائی اسمبلی خودبخود تحلیل تصور ہوگی

اسلام آباد(ثبوت نیوز) تحریک انصاف کے آئینی ماہرین نے اسمبلیوں سے باہر آنے کے طریقہ کار سے متعلق رپورٹ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو پیش کردی۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلی آئین کے آرٹیکل 112 کے تحت گورنر کو صوبائی

اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھجوا سکیں گے اگرگورنر ایڈوائس پر عمل نہ کرے تو 48گھنٹوں کے اندر متعلقہ صوبائی اسمبلی خودبخود تحلیل تصور ہوگی، رپورٹ کے مطابق وزیر اعلی پنجاب یا وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آنے کے

بعد سات دن تک وزیراعلیٰ گورنر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس نہیں بھجوا سکے گا کیونکہ دونوں صوبوں میں اپوزیشن کو آئین کے آرٹیکل 136(1) کے تحت وزیر اعلی کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پیش کرنے کا حق حاصل ہے اورعدم اعتماد کی تحریک پر سات دن کے اندر

ووٹنگ ہوگی،رپورٹ کے مطابق کسی بھی صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران وزیراعلی کی تقرری پرمشاورت ہوگی اور تحلیل شدہ اسمبلی میں وزیر اعلی اور قائد حزب اختلاف آئین کے آرٹیکل 224 (اے)2 کے تحت نگران وزیر اعلی کے لئے

مشاورت کریں گے، رپورٹ کے مطابق مشاورتی عمل میں تین دن تک کسی نتیجے پر نہ پہنچنے کی صورت میں سپیکر صوبائی اسمبلی چھ رکنی کمیٹی قائم کرے گا،اس کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کو مساوی نمائندگی دی جائے گی اسپیکر کی قائم کردہ کمیٹی بھی اگر

تین دن میں نگران وزیر اعلی کا فیصلہ نہ کر سکی تو معاملہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوایا جائے گا اورنگران صوبائی وزیر اعلی کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی صوابدید پر ہوگاذرائع کے مطابق آئینی ماہرین نے عمران خان کو آگاہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے کسی بھی فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان جانے کا آپشن موجود ہو گا۔