کوئٹہ(ثبوت نیوز) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پارٹی کے بعض مشکلات کی وجہ سے میڈیا پر آنا پڑاخان شہید کے بعد سے پارٹی سے کسی کو بیدخل نہیں کیابہت صبر رکھنے والا شخص ہوں لیکن اب مشکل فیصلے کرنے پڑرہے ہیں بھائی کی طرح ہیں بڑی کوشش کی معاملات سنبھال لیے جائیں سینٹرل ایگزیکٹیو کی مشاورت سے تمام فیصلے کیے ہیں رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے‘ عیسیٰ روشان‘ یوسف خان کاکڑ‘ قادر آغا‘ خوشحال کاسی کو پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے فارغ کردیا گیا ہے
خوشحال خان شہید عثمان خان کاکڑ کے فرزند ہیں اس وجہ سے انکو برداشت کیا جائیگا انکے خلاف کارروائی نہیں ہوگی‘خیبر پختونخوا میں پارٹی کی نئی آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے‘کچلاغ میں غیر آئینی مرکزئی کمیٹی میں موجود دیگر اراکین اور عہدیدار آج سے پارٹی سے فارغ کردئیے گئے ہیں رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ زیرے کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے آئین میں جو کارروائی کی اجازت دی گئی ہے وہ کی جائیگی پارٹی پالیسی کا عوام نے ساتھ نہ دیا تو سب سے معافی مانگو گا
‘ سیاست عوام کی مرضی سے کرینگے‘ 2 دسمبر کو کوئٹہ میں خان شہید کی برسی کے جلسے کے دوران پشتونخوامیپ کی پالیسی‘ افغانستان اور پاکستان کی صورتحال پر تفصیل سے پارٹی وقف دونگاگول میز کانفرنس بلایا جائے جس میں جرنیل،ججز،سیاسی قائدین شامل ہو،ملکی حالات انتہائی نازک ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا
س موقع پر ڈپٹی چیئرمین عبدالرحیم زیارتوال‘ صوبائی صدر عبدالقہارودان‘ سینیٹر روف لالا‘ڈاکٹر حامد خان اچکزئی‘مجید خان اچکزئی ودیگر بھی موجود تھے‘ انہوں نے کہاکہ رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے‘ عیسیٰ روشان‘ یوسف خان کاکڑ‘ قادر آغا‘ خوشحال کاسی کو پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے فارغ کردیا گیا ہے خوشحال خان شہید عثمان خان کاکڑ کے فرزند ہیں اس وجہ سے انکو برداشت کیا جائیگا انکے خلاف کارروائی نہیں ہوگی‘خیبر پختونخوا میں پارٹی کی نئی آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے‘
کچلاغ میں غیر آئینی مرکزئی کمیٹی میں موجود دیگر اراکین اور عہدیدار آج سے پارٹی سے فارغ کردئیے گئے ہیں رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ زیرے کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے آئین میں جو کارروائی کی اجازت دی گئی ہے وہ کی جائیگی کوئی بھی فیصلہ اکیلئے نہیں بلکہ مرکزئی ایگزیکٹو کی اجازت سے کیا ہے پارٹی کی مرکزئی کمیٹی پہلے سے تحلیل تھی تو اجلاس کیسے ہوسکتا ہے‘ برطرف مرکزی جنرل سیکرٹری نے مجھ سے بات کرنے کے بجائے فیس بک کے ذریعے اعلانات کیے‘ مختیار یوسفزئی کے گھر گیا
ان سے بات کی مگر وہ پھر بھی فیس بک کے ذریعے اعلانات کرتے رہے‘ مختیار خان یوسفزئی نے بغیر مشاورت پی ایس او کی نئی ارگنائزنگ کمیٹی بناکر پی ایس او کی تقسیم کی بنیاد رکھی‘پارٹی پالیسی کا عوام نے ساتھ نہ دیا تو سب سے معافی مانگو گا‘ سیاست عوام کی مرضی سے کرینگے‘ 2 دسمبر کو کوئٹہ میں خان شہید کی برسی کے جلسے کے دوران پشتونخوامیپ کی پالیسی‘ افغانستان اور پاکستان کی صورتحال پر تفصیل سے پارٹی وقف دونگا انہوں نے کہاکہ خان شہید کے بعد پارٹی کی ذمہ داریاں مجھے دے دی خان شہید کے بعد سے پارٹی سے کسی کو بیدخل نہیں کیامیں بہت صبر رکھنے والا شخص ہوں لیکن اب مشکل فیصلے کرنے پڑرہے ہیں
حال ہی ہماری کانگریس میں 4 بڑے فیصلے کیے گئے تھے کانگریس میں ایک فیصلہ یہ ہوا تھا کہ گزشتہ ادوار میں جس کو پارٹی سے نکالا گیا ہے وہ دوبارہ بحال ہونگے ایک فیصلہ بنو جرگہ تیاریوں اور ایک سوشل میڈیا پر کوئی پیغام جاری نہ کرنے پر ہوا تھاکانفرنس میں 4 فیصلہ ملک میں پارٹی میں نئی یونٹس کا قیام عمل میں لاناتھابدقسمتی سے ہمارے صدور سوشل میڈیا پیغامات پر کارکنان کو نوٹسز جاری کررہے تھے انہوں نے کہاکہ جنرل سیکرٹری و رحیم زیارتوال کو پی ایس او کی تنظیم نو کی زمہ داریاں دی گئی تھی بار بار سوشل میڈیا پیغامات پر میں مجبورا جنرل سیکرٹری کے گھر گیابات بڑھنے پر اپنے اختیارات بالاتر ہوکر سوشل میڈیا پر پیغامات دیئے گئے مرکزی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے
جنرل سیکرٹری نے اختیارات سے تجاوز کرکے سینٹرل کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیاسینٹرل کمیٹی کا اجلاس بلانے پر ان کومجبورا پارٹی سے نکال دیا گیاجنرل سیکرٹری و دیگر نے ایک یونٹ تک نہیں بنایااپنے ناخن کو نکالنا بہت سخت ہے لیکن مجبورا کبھی کبھی پورا جسم ڈاکٹر کے حوالے کردیا جاتاہے رضا محمد و عبداللہ بابت کے بارے میں پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ان کے ساتھ نہیں چل سکتابھائی کی طرح ہیں بڑی کوشش کی معاملات سنبھال لیے جائیں
سینٹرل ایگزیکٹیو کی مشاورت سے تمام فیصلے کیے ہیں چیئرمین کی حیثیت سے ایگزیکٹیو کی طرف سے ہدایت جاری کرتاہوں کہ جو یوسف خان کے گھر میں شریک تھے ان کو پارٹی سے نکال دیا جائے انہوں نے کہاکہ یوسف خان کے گھر میں موجود تمام افراد کو بنیادی رکنیت سے معطل اور ان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں یوسف خان و دیگر کے ساتھ پانچ سال تک کوئی بات نہیں کرونگارکن اسمبلی نصراللہ زیرے کیخلاف آئین پاکستان و پارٹی قوانین کے مطانق کارروائی کی جائے گی۔
2 دسمبر کو کوئٹہ میں خان شہید کی برسی کے جلسے کے دوران پشتونخوامیپ کی پالیسی‘ افغانستان اور پاکستان کی صورتحال پر تفصیل سے پارٹی وقف دونگا ہے‘محمود خان اچکزئی
