راولپنڈی(ثبوت نیوز)ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کوآج (بروز ہفتہ) راولپنڈی میں جلسے کی مشروط اجازت دے دی ہے اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے56شرائط پر مشتمل تحریری اجازت نامہ جاری کر دیا ہے اجازت نامے کی بڑی شرائط کے مطابق مری روڈ پر جلسے کے بعد فیض آباد کو
26 نومبر کی رات خالی کرنا ہوگاجلسے کے دوران ریاست مخالف نعرے بازی کی بالکل اجازت نہیں ہوگی کسی قسم کے اسلحہ اور آتش بازی پر مکمل پابندی ہو گی علامہ اقبال پارک کو کارکنان کے رکنے کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گا
اور پروگرام کے بعد علاقہ مکمل خالی کر دیا جائے گاکسی طریقہ کے بھی جانی نقصان کی ذمہ دار جلسہ انتظامیہ ہوگی ڈرون کیمروں کے استعمال کی بالکل اجازت نہیں ہوگی انگلستان کی کرکٹ ٹیم کے دورہ راولپنڈی سے قبل جلسہ کے بعد جگہ
کو مکمل طور پر خالی کیا جائے گاتحریک انصاف کو26نومبر مری روڈ پر عوامی اجتماع اور دھرنے کی یہ مشروط اجازت تحریک انصاف کے رہنما واثق قیوم عباسی کی تحریری درخواست کے بعد ڈویڑنل و ضلعی انٹیلی جنس کمیٹی کے
اجلاس میں تمام امور کا جائزہ لینے کے بعد دی گئی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے باقاعدہ تحریری اجازت نامہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی سپیشل برانچ کی رپورٹ کے مطابق مری روڈ ایک مصروف ترین
شاہراہ ہے جہاں پر عمران خان اور تحریک انصاف کی دیگر قیادت کی موجودگی میں عوامی اجتماع کا انعقادبڑاسکیورٹی رسک ہے کھلی جگہ ہونے کے باعث یہاں سکیورٹی کے واضح تھریٹس ہیں اور کوئی بھی ناخواشگوار واقعہ رونما ہو سکتا ہے
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ضلعی افسر تحریک انصاف کی تجویز کردہ جگہ ایک گنجان علاقہ ہے جو مختلف اطراف سے ٹرانسپورٹ اڈوں، حساس عمارتوں، ہوٹلوں،مساجد، مدارس، ریسٹ ہاؤسز،سپورٹس کمپلیکس اور یونورسٹی سمیت کاروباری مراکز میں گھرا ہے
اور یہاں پر عوامی اجتماع کا انعقاد کسی بھی طور پر خطرناک ہو سکتا ہے اجازت نامہ میں ڈویڑنل و ضلعی انٹیلی جنس کمیٹی نے بھی تحریک انصاف کی مجوزہ جگہ کو سکیورٹی رسک قرار دیتے ہوئے واضح کیا
ہے کہ مجوزہ اجتماع گاہ کے نزدیک ترین نہ تو عمران خان کے ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ کے لئے کوئی ہیلی پیڈ موجود ہے جبکہ دیگر قائدین کو بھی عوامی ہجوم کے درمیان سے گزر کر ستیج تک پہنچنا پڑے گا
جس کے لئے فول پروف سکیورٹی انتظامات انتہائی مشکل ہیں کمیٹی کی جانب سے یہ نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ پاکسان اور انگلیند کی ٹیمیں کرکٹ میچ کے لئے 27نومبر کو راولپنڈی پہنچ رہی ہیں جنہوں نے راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں ٹیسٹ میچ کھیلنا ہے
چونکہ یہ سٹیڈیم جلسہ گاہ کے انتہائی نزدیک ہے اس لئے میچ کے فول پروف سکیورٹی انتظامات کے لئے26نومبر کی رات علاقے کا خالی کرانا ضروری ہے اس ساری صورتحال میں اگر تحریک انصاف یہاں جلسہ کرنے پر بضد ہے
تو کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری جلسے کے منتظمین پر عائد ہو گی لہٰذاتحریک انصاف کی قیادت اور جلسے کے منتظمین کوکو انتہائی سکیورٹی کے انتظامات کو مدنظر رکھنا ہو گاجلسے کے منتظمین اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ عمران خان کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے جاری روٹ پر جلسہ گاہ لایا جائے گا
اور مخصوص انٹری پوائنٹ سے سٹیج پر پہنچایا جائے گا،عمران خان جلسہ سے پہلے اور جلسہ کے بعد سن روف والی گاڑی استعمال نہیں کریں گے عمران خان کو سکیورٹی حصار میں سٹیج پر لایا جائے گا اور تقریر کے لئے وہ بلٹ پروف کیبن استعمال کریں
گے،منتظمین کی ذمہ داری ہو گی کہ عوام سٹیج کو گھیرا نہیں ڈالیں گے جلسہ کے بعد تمام علاقہ فوری طور پر خالی کر دیا جائے گا کسی بھی طرح کے ساؤنڈ سسٹم کے استعمال میں ”پنجاب ساؤنڈ سسٹم (ریگولیشن)آر ڈی نینس 2015“کو مدنظر رکھا جائے گا نماز اور اذان کے دوران کسی قسم کا کوئی ساؤنڈ سسٹم استعمال نہیں کیا جائے گا
جلسے کے منتظمین جلسے میں ناپسندیدہ اور غیر متعلقہ افراد کی شناخت و انہیں روکنے کے لئے انتڑی پوائنٹس پرپارٹی رضاکاروں کا انتظام کریں گے اور تمام رضاکاروں کو شناختی جیکٹس اور بیج فراہم کئے جائیں گے
رضاکاروں کے نام، شناختی کارڈ نمبراور فون نمبر پولیس کو فراہم کئے جائیں گے، انٹری پوائنتس پر تلاشی اور سکیورٹی کا کام رضاکاروں کو ساتھ رکھ کر کیا جائے گاجبکہ خواتین کی شرکا کی چیکنگ لیڈی پولیس اورتحریک انصاف کی خواتین رضاکاروں کے ذمہ ہو گی
تمام قواعدو ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا، کسی قسم کے اسلحہ اور آتش بازی پر مکمل پابند ہو گی جبکہ مجاز اتھارٹی کی منظوری کے ساتھ مخصوص سائز کے بینر اور سٹیمر آوزیزاں کئے جا سکیں گے،ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ ٹریفک پلان پر مکمل طور پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا
ضلعی انتظامیہ و پولیس کے ذریعے کسی بھی قسم کے تھریٹس اور سورس رپورٹ کو ایکدوسرے سے لمحہ بہ لمحہ شیئر کیا جائے گا جلسے کے شرکا اور سٹیج کے درمیان کم از کم 80فٹ کا فاصلہ رکھا جائے گا
جس کے لئے باقاعدہ آہنی راڈوں اور پائپوں کی باڑ لگا ئی جائے گی اور سکیورٹی اداروں کے علاوہ کسی کو اس کے اندر داخلے کی اجازت نہیں ہو گی،ریاست مخالف نعروں پر مکمل پابندی ہو گی،آئینی اداروں،مسلح افواج اور عدلیہ کے خلاف تقریریں نہیں کی جائیں گی
کسی سیاسی و مذہبی جماعت یا کسی ملک کا کوئی جھنڈا نہیں جلایا جائے گا،قابل اعتراض اور مجرمانہ نعرہ بازی پر پابندی ہو گی،ضلع بھر میں کسی جگہ وال چاکنگ نہیں کی جائے گی،جلسہ کے پنڈال اور سٹیج پر روشنی کا مناسب انتظام کیا جائے گا
جبکہ بجلی بندش کی صورت میں جلسہ کے منتظمین روشنی کا پیشگی متبادل انتظام کریں گے،جلسہ کے منتظمین سٹیج پر جانے والے افرادکی سکیورٹی کلیئرنس کے لئے ان کے نام اور فون نمبر پولیس کو فراہم کریں گے
اور ان افراد کی فہرست جلسے سے24گھنٹے پہلے انتظامیہ و پولیس کو فراہم کی جائے گی،منتظمین جلسہ کے لئے10سے20فٹ تک اونچائی کا سٹیج تیار کر سکیں گے تاکہ پنڈال سے کوئی فرد اس تک رسائی نہ حاصل کر سکے
منتظمین اس امر کو بھی یقینی بنائیں گے کہ پنڈال کی نشستوں میں اگلی 2لائنیں ایسے مہمانوں کے لئے مختص رکھی جائیں جن کے نام پہلے سے پولیس اور انتظامیہ کو فراہم کئے جائیں گے،جلسہ کے منتظمین شرکا کی ممکنہ تعداد سے پولیس اور انتظامیہ کو پیشگی آگاہ کریں گے
سٹیج اور پنڈال کی سکیورٹی پولیس اورجلسے کے منتظمین کی مشترکہ ذمہ داری ہو گی،پولیس اور انتظامیہ امن و مان کے قیام اور شرکا کے تحفظ کے لئے کسی بھی گاڑی کو چیک کر سکے گی جلسے کی انتظامیہ اور تحریک انصاف کی قیادت فول پروف سکیورٹی کے لئے پولیس اور ضلعی انتظامیہ سے مکمل تعاون یقینی بنائے گی
جلسہ کے منتظمین وی وی آئی پی شخصیات کی گاڑیوں کے نام، ماڈل اور رجسٹریشن نمبر وں کے ساتھ ان کی آمد کے اوقات پولیس اور انتظامیہ کو فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، جلسے کے اختتام تک پرامن ماحول برقرار رکھا جائے گا
اور عوام کے جان و مال کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا نہ کوئی بد انتظامی ہونے دی جائے گی،جلسے کے منتظمین پینے کے ساف پانی کا انتظام کرنے کے ذمہ دار ہوں گے،تمام تر انتظامات سے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو باخبر رکھا جائے
گا،جلسہ کے منتظمین جلسہ کی مکمل ویڈیو ریکارڈنگ کریں گے اور کسی بھی ردوبدل یا ایڈیٹنگ کے بغیر یہ ویڈیوضلعی انتظامیہ و پولیس کو فراہم کریں گے، جلسہ گاہ میں اشیائے خوردونوش سمیت کسی قسم کے سٹال لگانے پر پابندی ہوگی
جلسہ کے منتظمین ریلیوں کی تعداد اور ان کے روٹس سے ضلعی انتظامیہ و پولیس کو آگاہ کریں گے،میڈیا کے لئے بیٹھنے کا الگ انتظام بھی جلسے کے منتظمین کی ذمہ داری ہو گی،جبکہ خواتین کے لئے الگ اور محفوظ انتظامات کئے جائیں گے
شرائط و ضوابط میں سے کسی طرح کی بھی عدم پیروی پر جلسہ انتظامیہ کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
انتظامیہ نے تحریک انصاف کوآج راولپنڈی میں جلسے کی مشروط اجازت دے دی،56شرائط سامنے رکھ دیئے اہم خبر سامنے آگئی
